جرمنی میں حریت رہنما یاسین ملک کی سزا کیخلاف فرینڈ آف کشمیر برلن کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ

مظاہرے میں پاکستانی کمیونٹی سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی

یاسین ملک کے خلاف بھارتی عدالت کا فیصلہ انسانی اقدار کی سنگین خلاف ورزی ہے،مقررین

برلن(رپورٹ:مطیع اللہ)جرمنی کے دارالحکومت برلن میں حریت رہنما یاسین ملک کی سزا کے خلاف فرینڈ آف کشمیر برلن کے زیر اہتمام مشہور سیاحتی علاقے آزادی گیٹ برینڈنبرگ گیٹ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں پاکستانی کمیونٹی سمیت ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔

مظاہرے میں بھارت کے خلاف نعرے بازی کی گئی اور اقوام متحدہ و عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ یاسین ملک کی رہائی کی لیے اپنا کردار ادا کریں ۔

مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، مظاہرین نے یاسین ملک کے خلاف جھوٹے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے خلاف بھارت مخالف نعرے بلند کئے ۔

اس موقع پر مقررین نے کہا کہ یاسین ملک کے خلاف بھارتی عدالت کا فیصلہ انسانی اقدار کی سنگین خلاف ورزی ہے،کشمیری عوام اسے یکسر مسترد کرتے ہیں۔

مقررین نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے اور عالمی طورپر تسلیم شدہ اس متنازعہ علاقے میں بھارت کا کوئی قانون لاگو نہیں کیا جا سکتا،۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ بھارتی عدالت کا فیصلہ نریندر مودی کی ایما پر کشمیری عوام کے خلاف نفرت، حسد اور انتقام کا نتیجہ ہے۔

شرکا نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیاکہ یاسین ملک سمیت تمام کشمیری راہنماؤں کو فوری رہا کروانے میں اپنا کردار ادا کرے نریندر مودی کے ایسے حربوں سے کشمیریوں کو آزادی کی جدوجہد سے نہیں روکا جا سکتا،کشمیر کی آزادی تک جدوجہد جاری رکھیں گے ۔

تحریک کشمیر،منہاج القرآن، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ، پاکستان تحریک انصاف، فری کشمیر آرگنائزیشن اور اسلامی تحریک برلن سمیت طلبہ کی بڑی تعداد نے مظاہرے میں شرکت کی۔

Comments (0)
Add Comment