پاکستان کے نامور اداکار، ہدائت کار، پوڈیسر، پینٹر مشہور اور بہترین انسان تنویر جمال کینسر سے لڑنے کے بعد 13 جولائی 2022 کو جاپان میں انتقال کر گئے۔ وہ پاکستان کی ٹی وی انڈسٹری کے مشہور ترین چہروں میں سے ایک تھے۔، اللہ تعالی کا بہت کرم تھا انتقال سے سے صرف چند ماہ قبل جدہ آئے تھے دیگر اداکاروں شکیل صدیقی، ریمبو کے ہمرا ایک اسٹیج شو کے سلسلے میں مگر کچھ وجوہات کی بناء پر وہ شو نہ ہوسکا ، اللہ تعالی نے اپنے پاس بلانے سے قبل انکی نیکیوں میں مزید اضافہ کیلئے انہیں بیت اللہ شریف اور اپنے محبوب محمد ﷺ کے روضے کی حاضری کرانا تھی ، اسکا ثواب یقینا انہیں یہاں اسٹیج شو کیلئے دعوت دینے والی محترمہ نوشین وسیم اور منسوخ ہونے والے والے پروگرام کے اسپانسر مقامی بزنس مین کو بھی ضرور ہواہوگا،اللہ تعالی اپنے حضور ان نیکیوں کو قبول فرمائے۔
اللہ تعالی کے حضور مرحوم تنویر جمال کی نیکیاں تھیں جو اللہ تعالی نے انکے لئے عمرہ اور روضہ رسول پر حاضری کا ذریعہ فراہم کیا۔ تنویر جمال کو 2016 ء میں کینسر کا موضی مرض تشخیص ہوا جس سے وہ لٹرتے رہے، تاہم جلد ہی صحت یاب ہوکر دوبارہ پاکستان کے ٹیلی ویثرن چینلز پر نظر آئے، عمرہ کی ادائیگی کے بعد انہوں نے جدہ میں اپنے مداحوں سے انکی صحتیابی کی دعاؤں کی درخواست بھی کی تھی ، تنویر جمال مئی 2022ء میں کینسرکے علاج کیلئے اوراپنی بیگم بچوں سے ملاقات کیلئے جاپان چلے گئے اپنے 35 سالہ ادکاری کے کیریر میں بے شمار مشہور ڈارموں میں عوام کے دلوں پر راج کیا۔ انکے کریڈٹ پر میرے دوست، خوابزادی،میرے لئے،عجلت، راز الفت وغیرہ جیسے مشہور ڈرامے ہیں ۔
انہوں نے اپنے کیرئیر کے آخری مرحلے میں اداکاری کے شعبے کا رخ کیا اور مختلف پاکستانی ڈراموں میں کام کرنے کے ساتھ ساتھ تھیٹر پروڈکشنز کا حصہ بھی رہے۔ جمال پاکستانی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں ایک قابل احترام شخصیت بن گئے۔ایک اداکار، پروڈیوسر اور ہدایت کار کے طور پر تنویر جمال نے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں اپنے لیے کافی نام کمایا۔ ایک ماڈل کے طور پر تنویر جمال نے 1985 میں پاکستانی فیشن انڈسٹری میں نام پیدا کیا اور اس کے بعد کام سے مختصر وقفہ لے کر جاپان چلے گئے۔تنویر جمال بعد میں 1988 میں پاکستان واپس آئے اور اس کے بعد سے کئی ٹی وی ڈراموں میں کام کیا۔ انہوں نے 1993 میں اپنی پروڈکشن کمپنی شروع کی اور ہدایت کاری میں بھی دلچسپی لی۔
تنویر جمال نے اپنے کیریئر کا آغاز بطور ٹی وی شو اداکار کے طور پر کیا۔ بعد میں انہوں نے ’جاپان کنکشن‘ کے عنوان سے لازمی اسٹریمنگ فلم کے ساتھ تعاون کیا۔ایک دفعہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے پاکستانی اداکار تنویر جمال نے کہا کہ ان کا نیا منصوبہ ڈرگ مافیا کے بارے میں سوچنے والی کہانی کے ساتھ شاندار ہے۔ایک اداکار کے طور پر تنویر جمال نے اداکاری کے میدان میں انمول خدمات انجام دیں جس سے پاکستان کی تفریحی صنعت کو مزید فائدہ پہنچا۔ وہ اپنی شاندار اداکاری کی صلاحیت اور تین دہائیوں پر محیط کیریئر کے لیے مشہور تھے۔ تنویر جمال کو پی ٹی وی کی جانب سے ان کی کارکردگی پر مختلف اسناد بھی ملیں۔ان کی جائے پیدائش پاکستان ہے، اور ان کی تاریخ پیدائش 1960 ہے۔ ان کی عمر 62 سال تھی انکے رحلت سے پاکستان کی فلم اور ٹی وی انڈسٹری ایک محنتی اورکہنا مشق فنکا ر سے محروم ہوگئی۔
سفارتخانہ ریاض میں یوم شہداء کشمیر کی تقریب
جب سے قونصل جدہ خالد مجید کی طبعیت ناساز ہوئی ہے جدہ میں کمیونیٹی کی تقریبات ماند پڑگئی ہیں، خالد مجید کے اخلاص اور کمیونٹی کو سرگرم رکھنے کی کاوشیں ہمیشہ جدہ کی کمیونٹی میں قابل تعریف ہیں۔ کشمیر جیسے اہم موضوعات پر بھی کوئی سرگرمی نظر نہیں آتی۔ جبکہ ریاض میں پاکستان سفارتخانہ بھرپورانداز میں کمیونٹی تقریبات کی رہنمائی کرتا ہے۔ گزشتہ دنوں ریاض پاکستانی سفارتخانے میں یوم شہدا کشمیر کے حوالے سے تقریب منعقد ہوئی جس میں سفارتی افسران سمیت پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کے افراد نے 13 جولائی 1931 کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا اور کشمیری عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔
سعودی دارالحکومت ریاض میں سفارت خانہ پاکستان کے زیر اہتمام تقریب میں قائمقام سفیر فیاض علی خان نے شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ہندو مہاراجہ ہری سنگھ نے 22 مسلمان کشمیری نوجوانوں کو شہید کرکے مظالم کی جو بنیاد 1931 میں رکھی تھی بھارت گزشتہ 75 سالوں سے نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کا قتل عام کرکے اسکا تسلسل قائم رکھے ہوئے ہے مگر شہدا کا خون رنگ لائے گا اور مقبوضہ کشمیر آزاد ہوکر رہے گا اور کشمیر بھارت کا نہیں بلکہ پاکستان کا اٹوٹ انگ ہے پاکستانی اور کشمیری عوام کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں۔
پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا تقریب سے سفارت خانہ پاکستان کی پولیٹیکل سیکرٹری ایمن ندیم سمیت کشمیری رہنما سردار شعیب صدیقی نے بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ شہدا کشمیر کی شہادت کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا اور وہ دن دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر بھارتی تسلط سے آزاد ہوگا اور کشمیری آزاد فضاوں میں سانس لے سکیں گے، پاکستان میڈیا فورم کے چئیرمین الیاس رحیم نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔