رائل ملائیشین نیوی کی جانب سے”تیمور”کے استقبال کی تقریب،پاکستان کے دفاعی مشیر،کمانڈنگ آفیسر اور جہاز کے عملے کی شرکت
کوالالمپور(محمد وقار خان)پاک بحریہ کے جہاز تیمور کا ملائشیا کے LUMUT NAVEL BASE پر پڑاؤ ۔واضح رہے کہ "تیمور” جدید ترین ہتھیاروں اور سینسر سے لیس ہے جو خطرے میں اعلیٰ درجے کی میری ٹائم آپریشنز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
رائل ملائیشین نیوی کی جانب سے "تیمور” کے استقبال کیلئے ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔جس میں ملائیشیا میں پاکستان کے دفاعی مشیر، کمانڈنگ آفیسر اور جہاز کے عملے نے شرکت کی،اور ملائیشین فرسٹ ایڈمرل، فریزل میئر، ڈپٹی ویسٹرن فلیٹ کمانڈر رائل ملائیشین نیوی سے پیشہ ورانہ امور پہ گفتگو کی۔ دونوں اطراف کے عملے نے ایک دوسرے کے جہازوں کا دورہ بھی کیا ۔
ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور بحری تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان اور ملائیشیا کے خیالات میں یکسانیت کی وجہ سے خوشگوار تعلقات ہیں۔ مختلف اہم عالمی اور علاقائی مسائل پہ موقف کی ہم آہنگی اور دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات سفارتی، اقتصادی اور دفاعی تعاون پر مشتمل ہیں، جو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ رہے ہیں۔
ملائیشیا میں LIMA نمائشوں میں پاک بحریہ کے یونٹس کی باقاعدہ شرکت، بحری جہازوں کے ذریعے ایک دوسرے کی بندرگاہوں پر پورٹ کالز، پاکستان میں منعقد ہونے والی مشق امن میں رائل ملائیشین نیوی کی شرکت، پاک بحریہ سے بحریہ کے عملے کی بات چیت اور دونوں بحری افواج کے درمیان مالپک سیریز مشقیں شامل ہیں۔
علاوہ ازیں پی این ایس تیمور پر ایک استقبالیہ عشائیہ کا بھی اہتمام کیا گیا جس میں پاکستان کی ہائی کمشنر محترمہ آمنہ بلوچ، فرسٹ ایڈمرل فریزل میئر، ڈپٹی ویسٹرن فلیٹ کمانڈر رائل ملائیشین نیوی، مختلف ممالک کی سفارتی برادری، ممتاز مقامی اور کاروباری برادری نے شرکت کی ۔
اپنے استقبالیہ کلمات میں جہاز کے کمانڈنگ آفیسر کیپٹن محمد یاسر طاہر نے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کی طرف سے ملائیشیا کے عوام اور بالخصوص رائل ملائیشین نیوی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے میری ٹائم سیکیورٹی میں پاک بحریہ کے کردار کو بھی اجاگر کیا۔ پاکستان اور رائل ملائیشین نیوی نے دوطرفہ مشترکہ سیریز MALPAK-IV کا بھی انعقاد کیا ۔ مشق کا مقصد فیلڈ ٹریننگ مشقوں، باہمی تعاون اور سلامتی کو فروغ دینا ہے۔
سی فیز میں خطرے کا مقابلہ کرنے کی مشقیں،اور نقل و حرکت کی بہتری کے طریقے شامل تھے۔ پاک بحریہ کے جہاز کے دورہء ملائشیا نے دونوں ممالک کو قریبی سفارتی تعلقات اور خوشگوار تعلقات کو مزید فروغ دینے کا موقع فراہم کیا ہے۔