جہاں حقوق و فرائض سے بات نہ بنے وہاں’’ احترام‘‘ سے کام لیا جائے

جب بھی میں یہاں حقوق و فرائض سے متعلق شریعت کے احکامات شیئر کرتی ہوں توکئی لوگ اس بات کو سمجھنے سے قاصر نظر آتے ہیں۔کیونکہ دین اسلام کے کسی بھی حکم میں کسی کے ساتھ بھی کوئی ظلم یا زیادتی نہیں کی گئی۔

اسی سلسلے میں گزشتہ دنوں ،ماں اور بیوی کی آپس کی چپ خلش سے بچنے اور گھر میں سکون قائم رکھنے سے متعلق بیوی کو الگ گھر لے کر دینے کی بات کی تو کئی لوگوں نے پوچھا کہ گو کہ ساس سسر کی خدمت بہو پر فرض نہیں تو کیا کریں؟

تو بھائیو اور بہنوں اسلام میں دو چیزیں بالکل واضح ہیں۔ ایک حقوق ،دوسرے فرائض۔

جو چیز حقوق و فرائض کے زمرے میں نہ آتی ہو اس کے لئے احترام ہے،اور میرے خیال میں احترام جہاں ہو وہاں حقوق و فرائض کہیں پیچھے رہ جاتے ہیں ۔اور انسان احترام میں کیا کچھ کرنے کو تیار ہوجاتا ہے۔

امید ہے کہ بات سمجھ آگئی ہوگی،بڑوں کی محفل میں بیٹھنے کا ایک بڑا فائدہ یہی ہے کہ بہت کچھ سیکھنے کوملتا ہے۔

Comments (0)
Add Comment