شہریوں کو جنگ کے دوران سماجی حفاظتی اقدامات کی تربیت دی جائےگی
سٹاک ہوم (رپورٹ:زبیر حسین)یوکرائین اور روس کے جنگی حالات کے پیشِ نظر سویڈن حکومت کا سوک سروس کے نفاذ کا فیصلہ، شہریوں کو جنگ کے دوران سماجی حفاظتی اقدامات کی تربیت دی جائےگی۔وزیرِاعظم اولف کرسترسن کا کہنا ہے کہ ہم ایک ایسی صورتحال سے گزر رہے ہیں جہاں ہر شہری پر ملکی حفاظت کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق پیر کے روز ایک پریس کانفرنس میں وزیر اعظم اولف کرسترسن، وزیرِ دفاع پال جانسن،اور وزیر برائے شہری دفاع کارل آسکر نے ادراہ برائے سماجی تحفظ و ہنگامی تیاریوں کو احکامات جاری کئے کہ یکم مارچ تک سول ڈیوٹی کا دوبارہ نفاذ کیا جائے۔
سوک ڈیوٹی یا سول سروس ایک ایسا قانون ہے جو سویڈن میں مقیم 16 سے 70 سال کے عمر کے افراد کو جنگی حالات میں رضاکارانہ خدمات جن میں خاص طور پر نرسنگ، فائربریگیڈ اور بجلی کی بحالی جیسی ہنگامی صورتحال میں حکومتی اداروں کے ساتھ کام کرنے کا پابند کرتا ہے۔
مذکورہ قانون 2010 سے پرامن حالات کے پیش نظر عمل میں نہیں لایا گیا مگر اب حالات کچھ اور ہیں یوکرائین اور روس کی جنگ کے پیش نظر اب سویڈن کے ہر شہری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ممکنہ جنگ کے لئے اپنی خدمات پیش کرے۔
سوک سروسز کے لئے ہر شہری کو ایک مخصوص ٹریننگ دی جاتی ہے تاکہ مشکل حالات میں وہ ملک کی حفاظت کے لئے تیار رہے اگر کسی شہری کو مذکورہ ٹریننگ کرنے کا موقع نہیں مل پایا اور جنگ مسلط ہوجائے تب بھی ہر شہری کو یہ قانون ملک کی حفاظت کا پابند کرتا ہے۔