چینی صدر سمیت دیگر پارٹی اور ریاست کے رہنماؤں کی شرکت
بیجنگ (ویب ڈیسک) چین کی 14ویں قومی عوامی کانگریس کے دوسرے سیشن کا دوسرا کل رکنی اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا، جس میں قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کی ورک رپورٹ، سپریم عوامی عدالت کی ورک رپورٹ اور سپریم پروکیوریٹریٹ کی ورک رپورٹ سنی گئیں اور ان پر نظرثانی کی گئیں۔ جمعہ کے روز چینی میڈ یا گروپ کے مطا بق شی جن پھنگ، لی چھیانگ، وانگ حو نینگ، چائی چھی، ڈینگ شیوئی شیانگ، لی شی اور حان زنگ سمیت رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت کی۔
قومی عوامی کانگریس کی قائمہ کمیٹی کی طرف سے این پی سی کے چیئرمین چاؤ لہ جی نے این پی سی اسٹینڈنگ کمیٹی کی ورک رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے ورک رپورٹ میں نشاندہی کی کہ 2023 14 ویں نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے لیے قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دینے کا پہلا سال ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران مجموعی طور پر 34 بلوں پر نظرثانی کی گئی ، جن میں سے 21 کو منظور کیا گیا ۔ ان میں 6 قانون سازی، 8 ترامیم اور قانونی امور اور اہم امور پر 7 فیصلے شامل ہیں۔
حکومت،سپریم عوامی عدالت اورسپریم عوامی پروکیوریٹریٹ کی کل 22 رپورٹس سنی گئیں اور ان پر غور و خوض کیا گیا، 5 قوانین پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا، 2 خصوصی انکوائریز اور 7 خصوصی تحقیقات کا اہتمام کیا گیا اور 2 قراردادیں تیار کی گئیں۔ قواعد و ضوابط کے مطابق عوام سے 157212 خطوط اور دوروں کو سنبھالا گیا۔چاؤ لہ جی نے نشاندہی کی کہ 2024 عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی 75 ویں سالگرہ اور نیشنل پیپلز کانگریس کے قیام کی 70 ویں سالگرہ ہے۔انہوں نے ورک رپورٹ میں رواں سال کے کاموں کا بندوبست کیا۔
جن میں آئین کے نفاذ اور نگرانی کو مضبوط بنانا، چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ قانونی نظام کو بہتر بنانا، نگرانی میں ٹھوس اور موثر کام کرنا، عوامی کانگریس کے نمائندوں کے کردار کو مکمل بروے کار لانا، عوامی کانگریس کے غیر ملکی تبادلوں کو بڑھانا اور گہرا کرنا، اور قائمہ کمیٹی کی کارکردگی کے معیار کو بہتر بنانا، نیشنل پیپلز کانگریس کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منانے کے لئے سرگرمیوں کو منظم کرنا۔
عوامی کانگریس کے نظام کی پاسداری کرنا، بہتر بنانا اور اسے اچھی طرح سے چلانا، اور چینی خصوصیات کے حامل سوشلسٹ سیاسی ترقی کے راستے پر غیر متزلزل طور پر چلنا شامل ہیں۔سپریم پیپلز کورٹ کے صدر زانگ جون اور سپریم پیپلز پروکیوریٹریٹ کے پروکیوریٹر جنرل ینگ یونگ نے بالترتیب سپریم پیپلز کورٹ اور سپریم پیپلز پروکیوریٹریٹ کی اپنی اپنی ورک رپورٹیں پیش کیں۔