لندن(وسیم چوہدری)مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے اہم امور پر مشاورت کے لیے وزیراعظم شہباز شریف لیگی وفد کے ہمراہ لندن پہنچ گئے۔ جہاں برطانوی حکومت کی جانب سے انہیں فُل پروف سکیورٹی مہیا کر دی گئی ہے،وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکار بھی تعینات ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف برطانوی حکومت کی سرکاری گاڑی میں سفر کریں گے، وزیراعظم کے وفد کے ارکان کو بھی فُلپروف سکیورٹی میسر رہے گی، وزیراعظم شہباز شریف لندن میں اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے ،وزیراعظم شہباز شریف ساڑھے تین بجے حسن نواز کے دفتر پہنچیں گے جہاں مسلم لیگ ن کے کارکن وزیراعظم شہباز شریف کا استقبال کریں گے۔
ایوی ایشن ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف وفد کے ہمراہ وفاقی وزراء احسن اقبال، مریم اورنگزیب، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف اور خرم دستگیر بھی لندن پہنچے ہیں۔ذرائع کے مطابق غیر ملکی پرواز مقامی وقت صبح 5:25 بجے لندن کے گیٹ وک ایئر پورٹ کے ساؤتھ ٹرمینل پر اتری۔وزیراعظم شہباز شریف غیرملکی پرواز سے گزشتہ شب اسلام آباد سے روانہ ہوئے تھے۔وزیراعظم شہباز شریف اور لیگی رہنماء سابق وزیراعظم نواز شریف سے آج ملاقات کریں گے۔
مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو بعض معاملات پر پارٹی رہنماؤں مشاورت کرنی ہے اور ن لیگ بڑا فیصلہ کرنے جا رہی ہے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے ویڈیو لنک پر اجلاس کی تجویز مسترد کر دی تھی، ملاقات میں آئندہ الیکشن، پنجاب کابینہ اور پاور شیئرنگ سے متعلق اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر لائحہ عمل سے متعلق بھی نوازشریف اور اسحاق ڈار سے مشاورت ہو گی۔
لندن پہنچنے پر رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور وفاق میں حکومت بن چکی، ہمیں کئی طرح کے مسائل درپیش تھے جن کا حل چاہیے ،یہاں آنے کا مقصد معیشت سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال ہے، عمران خان تین چار سالوں میں ایکسپوز ہوچکا ہے، امریکی سازش کا الزام عمران خان کا فراڈ ہے، اس نے عوام سے ہمیشہ جھوٹ بولا ،عمران خان کہتا ہے کہ ملک کو آزادی دلوانی ہے، کیا اب آزادی کی جنگ 1940 سے شروع کرے گا، الیکشن کا فیصلہ اتحادی جماعتوں نے کرنا ہے، 8 اتحادی جماعتیں چاہے صبح الیکشن کروا لیں چاہے چودہ ماہ بعد الیکشن کروا لیں۔