کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آن لائن یوم استحصال کشمیر کانفرنس

0

ماسکو (شاہد گھمن سے)کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے لیکن عالمی حقوق کے چیمپئن ادارے مظلوم کشمیریوں کی حمایت کی بجائے مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں، مظلوم کشمیریوں کی آواز کو بلند کرنے کیلئے کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آن لائن یوم استحصال کشمیر کانفرنس منعقد کی گئی جس کی میزبانی کے فرائض واشنگٹن ڈی سی سے خرم شہزاد اور ماسکو سے شاہد گھمن نے سرانجام دئیے۔

اظہار خیال کرنے والوں میں ری پبلکن راہنما ساجد تارڑ، ممتاز کشمیری حریت راہنما مشعال ملک ، انگلینڈ کے ممبر ہائوس آف لارڈز واجد خان ، فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری رانا عظیم ، کشمیری راہنما پروفیسر ڈاکٹر امتیاز اے خان ، چیئرمین فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب اور ڈاکٹر فاروق بھٹی شامل تھے، مشعال ملک نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی حراست میں ان کے شوہر یاسین ملک پر انسانیت سوز سلوک کیا جارہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔

اس وقت مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہوچکی ہے،جنت نظیر وادی کشمیر کے لوگوں کی شہادتیں رنگ لائیں گی اور وہ بھی آزاد فضائوں میں سانس لے سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو مقبوضہ وادی میں نسل کشی کا سامنا ہے اور بھارتی فوج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہورہی ہے عالمی برادری کو معاشی مفادار کے پیش نظر کشمیریوں کی حالت زار سے ہرگزرو گردانی نہیں برتنی چاہئے ہمیں جموں و کشمیر کے تنازعہ کے پر امن حل تک اپنی آواز بلند کرتے رہنا چا ہئے۔

مقبوضہ کشمیر کا حال ہی میں دورہ کرکے واپس آنے والے ڈاکٹر امتیاز اے خان نے بتایا کہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کو ختم کرنے کے منصوبے پر تیزی سے کام ہورہا ہے ، مسلمانوں کو قتل کیا جارہا ہے ، ان کو ان کی جائیدادوں سے بے دخل کیا جارہا ہے اور ہندوئوں کو کشمیر لاکر بسایا جارہا ہے ، ری پبلکن راہنما ساجد تارڑ نے کہا کہ جنت نظیر وادی کشمیر ، جہاں کشمیریوں پر زندگی تنگ کرکے رکھ دی گئی ہے، ہندوستان بھر سے ہندوئوں کو کشمیر لاکر بسایا جارہا ہے اور کشمیری نوجوانوں کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے ، نسل کشی کی اس بدترین صورتحال پر عالم اسلام کی خاموشی بھی معنی خیز ہے، پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے جنرل سیکرٹری رانا عظیم کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کشمیر کو حاصل کرنے کیلئے بھارت سے جنگ کرنا ہوگی۔

لارڈ واجد نے کشمیر کانفرنس میںاظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد کی قانون سازی بشمول نئے ڈومیسائل قوانین کو نافذ کر کے بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی مسلسل خلاف ورزی کرتے ہوئے متنازعہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کو اجاگر کرتے ہوئے،غزالہ حبیب اور ڈاکٹر فاروق بھٹی نے بھارت پر زور دیا کہ وہ معصوم کشمیریوں کے ساتھ گزشتہ سات دہائیوں سے جاری غیر انسانی سلوک بند کرے۔ مقررین نے بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی ریاستی جبر کو ختم کرنے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے انعقاد کے لیے عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔

مقررین نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے جانے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کروائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دیا جائے ، کانفرنس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانی اور کشمیری مسلمان ہر فورم پر کشمیر کی آواز بلند کریں تاکہ مظلوم کشمیری بھی آزاد فضائوں میں سانس لے سکیں ۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!