لندن (ویب ڈیسک) لوکل گورنمنٹ لیڈرز نے متنبہ کیا ہے کہ انگلینڈ میں 10کاؤنٹی کونسلز میں سے ایک یعنی 10فیصد کو مؤثر دیوالیہ پن کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے اہم سروسز کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ ستمبر میں برمنگھم سٹی کونسل خود کو مؤثر طریقے سے دیوالیہ قرار دینے کے بعد اپنے اخراجات میں کمی کرنے پر مجبور ہو گئی تھی۔ کاؤنٹی کونسلز نیٹ ورک کے سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ مزید لوکل اتھارٹیز کو خدشہ ہے کہ وہ اس سلسلے میں اگلی ہو سکتی ہیں۔ لوکل اتھارٹی لیڈرز نے مالیاتی تباہی کو روکنے کیلئے حکومت سے ایمرجنسی فنڈنگ کی فراہمی کا مطالبہ کیا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے پہلے ہی لوکل اتھارٹیز کو 2022-23کیلئے 5.1بلین پونڈ کی اضافی رقم فراہم کر دی ہے اور وہ کسی بھی کونسل سے اس کی مالی پوزیشن کے بارے میں بات چیت کرنے کیلئے تیار ہے لیبر پارٹی کے زیرانتظام برمنگھم سٹی کونسل کو مساوی تنخواہ کے دعوئوں اور ایک ناقص آئی ٹی سسٹم کے بعد 760 ملین پونڈ تک کے بھاری بل کا سامنا ہے، جو بجٹ سے زیادہ بڑھ گیا ہے، جس کی وجہ سے کونسل کی حکمرانی پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
تاہم لوکل گورنمنٹ کے لیڈرز نے دیگر اچھی طرح سے منظم کونسلز کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اس صورت حال کی اگلی شکار ہو سکتی ہیں۔ بڑھتی ہوئی فنڈنگ کے ساتھ ساتھ لوکل کونسلز طویل مدتی بجٹ سیٹلمنٹس کا مطالبہ کر رہی ہیں تاکہ وہ اپنی فنانسز کیلئے بہتر منصوبہ بندی کر سکیں۔ بڑھتے ہوئے افراط رز نے کونسلز کے اخراجات میں اضافہ کر دیا ہے اور بہت سی کونسلز کو ان کی فراہم کردہ سروسز کی ڈیمانڈ میں اضافے کا بھی سامنا ہے جیسا کہ ایڈلٹس سوشل کیئر، ایجوکیشن اور ہائی ویز وغیرہ۔
کاؤنٹی کونسلز پیش گوئی کر رہی ہیں کہ وہ اس سال 2023/24میں اپنے بجٹ سے 639ملین پونڈ زیادہ خوچ کریں گی، جو فی کونسلز اوسطاً16ملین پونڈ سالانہ رقم بنتی ہے۔ چائلڈ سروسز سمیت کمزور بچوں کیلئے دیکھ بھال کی جگہ اور فوسٹر کیئر پراخراجات متوقع اضافی سپینڈگز کا تقریباً نصف ہیں۔ انگلینڈ کی کچھ بڑی لوکل اتھارٹیز کی نمائندگی کرنے والے کاؤنٹی کونسلز نیٹ ورک نے اپنی رکن کونسلز کا سروے کیا ہے، جس میں یہ پتہ چلا ہے کہ 10 لوکل اتھارٹیز میں سے ایک یعنی 10 فیصد کونسلز کو یہ یقین نہیں ہے کہ وہ اس مالی سال میں اپنے بجٹ کو متوازن رکھ سکتی ہیں۔
بی بی سی نے ڈسٹرکٹ اور کائونٹی دونوں سطح پر اور تمام پارٹیز کی سربراہی والی درجنوں کونسلز سے رابطہ کیا ہے، جن کے بارے میں پہلے اطلاع دی گئی تھی کہ وہ مالی دباؤ کا سامنا کر رہی ہیں یا ان پر قرضوں کا بوجھ زیادہ ہے۔ تمام ہی اپنے بجٹ کو متوازن کرنے اور سیکشن 114کے نوٹس سے بچنے کیلئے پر اعتماد تھیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ کونسل مؤثر طریقے سے دیوالیہ ہے اور قانون کے مطابق ضروری خدمات کے علاوہ کسی نئے اخراجات کا عہد نہیں کر سکتی۔
کچھ کونسلز نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ان کی فنانسز اچھی حالت میں ہیں لیکن دیگر کونسلز کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے بجٹ پر شدید دباؤ کا سامنا ہے اور وہ اپنے اخراجات کے سلسلے میں کچھ مشکل فیصلے کر رہی ہیں۔ رائل بارو آف ونڈسر اور میڈن ہیڈ کا کہنا ہے کہ وہ غیر ضروری اخراجات کے ایمرجنسی کنٹرول کو متعارف کروا رہی ہے جبکہ ہیمپشائر کاؤنٹی کونسل نے کہا ہے کہ اس کا بجٹ بریکنگ پوائنٹ تک بڑھا ہوا ہے۔ سٹوک آن ٹرینٹ سٹی کونسل کا کہنا ہےکہ کہ فنڈنگ میں نظرثانی کے بغیر وہ اپنی سروسز کو برقرار رکھنے کے قابل نہیں رہے گی جبکہ کوونٹری سٹی کونسل نے کہا کہ اسے تباہ کن مالی بحران کا سامنا ہے اور یہ کہ لوکل گورنمنٹ مالیاتی تباہی کے قلب میں کھڑی ہے۔
کاؤنٹی کونسلز نیٹ ورک کے وائس چیئرمین بیری لیوس کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال چانسلر نے ایڈلٹس سوشل کیئر کیلئے انتہائی ضروری اضافی وسائل کی فراہمی کے ساتھ قدم اٹھایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اب ویسی ہی ترجیح درکار ہے جو کمزور بچوں کو دی جاتی ہے اور اس کیلئے ایمرجنسی فنانشل سپورٹ فراہم کی جانی چاہئے۔ ہیری لیوس نے مزید کہا کہ برمنگھم سٹی کونسل کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اس کی حالیہ مالی مشکلات کی وجہ سے اسے سیکشن 114کا نوٹس جاری کیا گیا۔ بلاشبہ کونسل کی کارکردگی اور طرز حکمرانی کی وجہ سے صورت حال بدتر ہو گئی تھی لیکن انہوں نے مزید کہا کہ جب تک ہم فوری کوئی اقدام نہیں کرتے تو جیسا کہ اس ریسرچ کے نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ دیگر اچھی طرح سے منظم لوکل کونسلز بھی دیوالیہ پن کو روکنے میں ناکام ہو رہی ہیں۔
نیٹ ورک کی رکن لوکل اتھارٹیز، جو انگلینڈ میں تقریباً 27ملین افراد کا احاطہ کرتی ہیں، پہلے ہی یہ نشاندہی کرچکی ہیں کہ اگلے تین برسوں کے دوران وہ اپنے چیلنجنگ اخراجات میں 2بلین پونڈ سے زائد کی کٹوتیاں کریں گی۔ کچھ سروسز کی فراہمی قانونی ذمہ داری ہے جبسا کہ ایڈلٹ سوشل کیئر اینڈ چائلڈ کیئر سروسز، جن کی ڈیمانڈ اور اخراجات میں افراط زر کی وجہ سے اضافہ ہوا ہے، جس کا مطلب ہے کہ اخراجات کو مزید کم کرنے کیلئے بہت کم گنجائش ہے۔
نیٹ ورک نے اپنی 41 رکن لوکل اتھارٹیز کے سروے میں پایا کہ 10 لوکل کونسلز میں سے ایک یعنی 10فیصد کو اس بات پر یقین نہیں ہے کہ وہ رواں مالی سال میں بجٹ بکس میں توازن پیدا کر سکیں گے اور یہ تعداد دو سال کے عرصے میں بڑھ کر 10میں سے چھ ہو جائے گی۔