خاکسار ھیں یہ آنکھیں بڑی ظالم
جس پہ رکھتی ھے یہ نظر جلا کر راکھ کر دیتی ھے
کتنا پیچیدہ و سادہ ھے وہ دلکش
جـس قدر دیکھتا ہوں دنگ ہوا جاتا ہوں
نگاہ یار نہ ہو تو نکھر نہیں پاتا
کوئی جمال کی جتنی بھی دیکھ بھال کرے
ہَم اَيسے خاک نَشِيں کَیا لُبھا سکيں گے اُسے
وہ اَپنا عَکس بھی مِيزانِ زَر ميں تَولتا ہے