بیجنگ (ویب ڈیسک) چائنا کونسل فار دی پروموشن آف انٹرنیشنل ٹریڈ اور چائنا چیمبر آف انٹرنیشنل کامرس نے چینی صنعتی اور تجارتی برادری کی جانب سے یورپی کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی سختی سے پابندی کریں اور چینی الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس کو فوری طور پر منسوخ کریں۔
جمعرات کے روز چینی میڈ یا کی رپورٹ کے مطا بق یورپی یونین کی الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا اور یورپی یونین نے اس معاملے پر تحقیقات کے لیے فعال طور پر درخواست نہیں دی، اس کے باوجود یورپی کمیشن اب بھی ٹیکس اقدامات نافذ کرنے پر بضد ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یورپی یونین اپنی الیکٹرک گاڑیوں اور بیٹری کی صنعتوں کو بڑے پیمانے پر سبسڈی فراہم کرتا ہے، جو دوہرے معیار کی بہترین مثال ہے۔
یورپی کمیشن نے اس کیس کی اپنی تحقیقات میں واضح طور پر ڈبلیو ٹی او کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے، اس لیے یورپی کمیشن نے نام نہاد "دستیاب حقائق” کے اصول کا استعمال کرتے ہوئے چینی کمپنیوں کے لیے اعلیٰ سطح کی سبسڈی دیئے جانے کا تعین کر دیا۔ متعلقہ صنعتوں میں چین کے کاروباری ادارے ڈبلیو ٹی او کے قوانین کے تحت اپنے جائز حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے پرعزم طریقے سے قانونی ہتھیار اٹھائیں گے۔
وا ضح رہے کہ یورپی کمیشن نے اعلان کیا کہ وہ چین سے درآمد شدہ الیکٹرک گاڑیوں پر 17.4% سے 38.1% تک کے عارضی کاؤنٹر ویلنگ ڈیوٹی لگانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ چینی صنعتی اور تجارتی برادری نے اس کی شدید مخالفت کا اظہار کیا ہے۔