احسن انتو،خرم پرویز،یاسین ملک سمیت انسانی حقوق کے تمام کارکنوں اور سیاسی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے
انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھارت کے اس ظالمانہ اقدام کا نوٹس لیں،چیئرمین کشمیرکونسل ای یو کا مطالبہ
برسلز(نمائندہ خصوصی)چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے انسانی حقوق کے معروف کشمیری رہنما محمد احسن انتو کی دوبارہ گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔اپنے ایک بیان میں علی رضا سید نے کہاکہ ضمانت کے باوجود احسن انتو کو سری نگر جیل کے باہر دوبارہ گرفتارکیا گیا ہے۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہاکہ یہ اقدام بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور اخلاقی اصولوں سے عاری ہے۔ انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے اس ظالمانہ اقدام کا نوٹس لیں۔ احسن انتو اور عالمی شہرت یافتہ انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز سمیت انسانی حقوق کے تمام کارکنوں کو رہا کیا جائے۔ علی رضا سید نے مزیدکہاکہ یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو بھی رہا کیا جائے۔
علی رضا سید نے مقبوضہ کشمیر کی آبادی کی صورتحال کو تبدیل کرنے کی مسلسل بھارتی کوششوں کی بھی مذمت کی اور کہاکہ بھارت مختلف حربوں سے آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوشش کررہاہے اوران قدامات میں مقامی اسمبلی کی سیٹوں میں ردوبدل، ڈومیسائل قوانین کی تبدیلی اور جموں و کشمیر کی غیرقانونی تقسیم شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ اقدامات مودی حکومت کی طرف سے کشمیریوں کی شناخت، ثقافت اور ان کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت ان غیر قانونی اقدامات کے ذریعے جموں و کشمیر کی جغرافیائی صورتحال تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ مسلمان اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی مذموم کوشش کررہا ہے۔ پہلے ہی جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی گئی ہے اور ڈومیسائل قوانین تبدیل کرکے غیر کشمیری باشندوں کو کشمیرمیں بسا رہا ہے اور ان کو روزگار مہیا کررہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر ایک تسلیم شدہ تنازعہ ہے اور عالمی قوانین کے مطابق، جب تک مسئلہ کشمیر منصفانہ طور پر حل نہیں ہوجاتا، اس خطے کی زمینی صورتحال کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔
علی رضا سید نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو ان ظالمانہ اور غیرمنصفانہ اقدامات سے روکے۔