آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سمیت صوبائی حکومتوں میں مہنگائی کے خلاف مظاہرے

ویانا(اکرم باجوہ)موجودہ دور میں مہنگائی نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اسی سلسلہ میں آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سمیت آسٹریا کی صوبائی حکومتوں میں مہنگائی کے خلاف بڑے مظاہرے میں ہر عمر کے ہزاروں خواتین ، بچوں اور نوجوانوں اور بزرگوں کی شرکت ۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز آسٹریا کے دارالحکومت ویانا سمیت آسٹریا کی صوبائی حکومتوں میں مہنگائی کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں مقررین کا کہنا تھا کہ مہنگائی بڑھنے کا تناسب بہت اوپر بڑھ گیا ہے جس سے پٹرول، بجلی ،گیس،دودھ،چینی، آٹا،ٹرانسپورٹ اور زندگی ضروریات کی قیمتوں میں بہت اضافہ ہو گیا ہے جس سے گھر کا بجٹ پورا کرنے میں بہت دشواری ہو چکی ہے اور حکومت نے ابھی تک مہنگائی کے خلاف کوئی خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جس سے فیملیز کو بہت پریشانیوں نے گھیر لیا ہے ۔

انہوں نے مذید کہا کہ حکومت نے تنخواہوں میں بھی مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی خاص اضافہ نہیں کیا۔مقررین نے مطالبہ کیا کہ ہر مزدور کی تنخوا کم از کم 2000 یورو ہونی چاہیے اور زندگی گزارنے کے لیے آسانی پیدا ہو اور پٹرول،بجلی،گیس اور دوسری زندگی ضروریات کی چیزوں میں حکومت جلد کمی کا اعلان کرے نہیں تو یہ تحریک مذید زور پکڑے گی ۔

آسٹریا بھر میں مظاہروں کی قیادت آرگنائزر آسٹرین فیڈریشن آف ٹریڈ یونینز کررہی ہے جس کے آسٹریا بھر میں 1.2 ملین ممبران ہیں ۔مظاہرہ میں چیمبر آف لیبر، اپوزیشن سیاسی پارٹی SPÖ اور KPÖ اور بائیں بازو کے متعدد اتحادوں نے بھی شرکت کی۔

مظاہرہ سے چند گھنٹے قبل آسٹرین صدر الیگزینڈر وان ڈیر بیلن نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں یہاں تک بات کی وفاقی صدر کے طور پر وہ ڈیمو میں نہیں جاتے ہیں لیکن وہ اس کے پیچھے تشویش کا اشتراک کرتے ہیں۔

انہوں نے ٹویٹر پر لکھا، "مہنگائی اور اس کے نتائج بہت سے کارکنوں پر بہت زیادہ دباؤ ڈال رہے ہیں۔ توانائی کی قیمتوں کو ریگولیٹ کرنے کے علاوہ سماجی تحفظ کی بھی ضرورت ہے۔ میں اس بات کو یقینی بنانے کی پوری کوشش کرتا رہوں گا کہ ہم یہاں ایک کمیونٹی کے طور پر یکجہتی کے ساتھ کام کریں اور کسی کو پیچھے نہ چھوڑیں اور عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بہتر سے بہتر اقدامات کریں۔

Comments (0)
Add Comment