تقریب میں صدرورلڈ سائیکائیٹرسٹ ایسوسی ایشن پروفیسر ڈاکٹر افضل جاوید کی بطور مہمان خصوصی شرکت
سٹاک ہوم (نمائندہ خصوصی) اخوت سویڈن نے سماجی مسائل، نفسیاتی امراض اور ذہنی صحت سے آگاہی کے لئے عوامی سطح پر ایک معلوماتی نشست کا اہتمام کیا جس کے مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر افضل جاوید، صدر ورلڈ سائیکائیٹرسٹ ایسوسی ایشن تھے، وہ برطانیہ اور پاکستان کے مشہور کنسلٹنٹ سائیکائیٹرسٹ بھی ہیں۔
تقریب کا آغاز حافظ احمد سجاد کی تلاوت قرآن مجید سے ہوا جبکہ ڈاکٹر افضل فاروقی نے نعت رسول مقبولؐ پیش کی۔ نظامت کے فرائض اخوت سویڈن کے نائب صدر عمران کھوکھر نے ادا کئے۔ اس موقع پر اخوت سویڈن کے جنرل سیکرٹری ابرار اکبر نے اخوت فاؤنڈیشن پاکستان کے تحت جاری فلاحی منصوبوں اور اخوت کی کارکردگی پیش کی۔
انہوں نے کہا گزشتہ سال کے تباہ کن سیلاب کے متاثرین کی امداد اور بحالی کے لئے اخوت نے قابل قدر کام کیا ہے۔ انہوں نے اہلیان سویڈن کا شکریہ ادا کیا کہ ان کے تعاون اور عطیات کی وجہ سے سال 2022 میں اخوت سویڈن کی جانب سے نو لاکھ سویڈش کرونا سے زائد جو کہ تقریباً دو کروڑ روپے بنتے ہیں۔
اخوت فا ئو نڈیشن پاکستان کے فلاحی منصوبوں کے لئے بھیجے گئے جبکہ گزشتہ تین سالوں میں اخوت سویڈن نے پندرہ لاکھ سویڈش کرونا سے زائد جوکہ ساڑھے تین کروڑ روپے بنتے ہیں، اخوت فاؤنڈیشن پاکستان کو بھیجے ہیں، اخوت سویڈن کے بورڈ کی رکن اور ماہر تعلیم محترم کہکشاں میاں نے بچوں میں حصول تعلیم کے لئے مشکلات کے حوالے سے تفصیلی اظہار خیال کیا۔
انہوں نے بچوں میں آٹزم اور دوسری نفسیاتی مسائل کا بھی تفصیلی ذکر کرتے ہوئے والدین کو مفید مشورے دیئے۔ اخوت سویڈن کے صدر عارف محمود کسانہ نے کہا کہ اخوت بھائی چارے اور باہمی محبت کے فلسفہ پر قائم تحریک ہے اور اخوت سویڈن نے عوامی آگاہی کے لئے صحت، تعلیم اور سماجی مسائل سے آگاہی کے لئے یہ سلسلہ شروع کیا اور یہ سیمینار اس سلسلے کا آغاز ہے۔ انہوں نے پروفیسر ڈاکٹر افضل جاوید کا شکریہ ادا کیا کہ وہ بہت زیادہ مصروف ہونے کے باوجود اخوت سویڈن کی دعوت پر سویڈن تشریف لائے۔
اخوت فا ئو نڈیشن پاکستان کے چیئر مین ڈاکٹر محمد امجد ثاقب ان کے چھوٹے بھائی ہیں اور پاکستان میں ذہنی صحت اور سائیکائیٹری کا آغاز ان کے ماموں ڈاکٹر رشید چوہدری نے کیا اور فاؤنٹین ہا ئو س لاہور کی بنیاد رکھی۔ اہلیان سویڈن کا اخوت پر یہ اعتماد ہے کہ گزشتہ سال بغیر کسی فنڈ ریزنگ کے تقریبا دو کروڑ روپے کے عطیات دیے۔
سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر افضل جاوید نے عام نفسیاتی امراض جن میں ڈپریشن، سٹریس، ذہنی دباؤ، آٹزم، ADHD اور دیگر شامل تھے بہت معلوماتی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ خوش آئند بات یہ ہے اکثر نفسیاتی امراض قابل علاج ہیں اور اگر ڈاکٹر ان کی دوا تجویز کریں تو ضرور لینی چاہیے،اگر کسی گھر میں ذہنی صحت کا مسئلہ کسی کو درپیش ہو تو اس کی مدد کرنی چاہیے، انہوں نے کہا دور حاضر میں ڈپریشن سب سے زیادہ نفسیاتی عارضہ ہے لیکن خوش قسمتی سے یہ قابل علاج ہے۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن ناصر نے کہا کہ سویڈن میں علاج اور بہبود امراض کی بہترین سہولیات میسر ہیں۔ سفیر پاکستان ڈاکٹر ظہور احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے اخوت سویڈن کی اس کوشش کو بہت سراہا اور کہا کہ ایسے پروگرام مستقبل میں بھی ہونے چاہیں۔ انہوں نے بچوں میں نفسیاتی مسائل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے والدین کو مفید مشورے دیئے۔
سیمینار کے دوسرے حصہ میں شرکاء نے بہت سے سوالات کئے اور تسلی بخش جوابات پر پروفیسر ڈاکٹر افضل جاوید اور پینل کے شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔