سفارت خانہ پاکستان نیدرلینڈز میں’ایکسپلور پاکستان‘کے موضو ع پر تقریب کا انعقاد

دی ہیگ(نمائندہ خصوصی)سفارت خانہ پاکستان نیدرلینڈز نے پاکستان ہاؤس دی ہیگ میں’’ایکسپلور پاکستان‘‘ کے موضو ع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا جس کا مقصد پاکستان کی کثیر جہتی سیاحتی صلاحیت کو ڈچ سیاحتی صنعت کے سامنے پیش کرنا تھا۔

اس تقریب میں معروف سیاحتی کمپنیوں، میڈیا اور ایئر لائنز کے نمائندوں، PUM اور VvKR کے ٹریول ماہرین نے شرکت کی۔مسٹر جمی نیلسن، عالمی شہرت یافتہ بصری کہانی سنانے والے، اور مشہور ڈچ کوہ پیما مسٹر ولکو فان روئین نے پاکستان کے سفر سے متعلق اپنے تجربات بیان کیے۔

پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (PTDC) کے منیجنگ ڈائریکٹر (MD) آفتاب الرحمٰن رانا نے مختلف اقسام کے سیاحتی اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

سفیر پاکستان سلجوق مستنصر تارڑ نے شرکاء کا خیرمقدم کیا اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ ہالینڈ سے آنے والے سیاحوں کے لیے پاکستان کا انتخاب کیوں ہونا چاہیے۔

سفیر تارڑ نے ذکر کیا کہ تاریخ اور تہذیب سے دلچسپی رکھنے والے لوگ کس طرح وادی سندھ کی تہذیب، بدھ مت یا جہاں سکندر اعظم نے اپنی مشہور جنگ لڑی تھی، وہ مقامات د یکھنے جا سکتے ہیں، جغرافیہ اور زمین کی خوشنمائی سے دلچسپی رکھنے والے سیاح صحراؤں یا میدانی علاقوں کا دورہ کر سکتے ہیں اور ٹریکنگ کر سکتے ہیں یا کوہ پیمائی کے شوقین پاکستان کے شمالی علاقوں کا دورہ کر سکتے ہیں جن میں کچھ بلند ترین پہاڑوں اور میدانوں اور قطبی علاقوں سے باہر سب سے زیادہ برف ہے اور جو لوگ ثقافتی یا مذہبی مقامات میں دلچسپی رکھتے ہیں وہ پاکستان بھر میں سکھ مذہب کے مقدس مقامات یا صوفی مزارات کا دورہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مہمان نوازی کی صنعت میں سرمایہ کاری کے لیے پاکستان کو ایک کاروباری مقام کے طور پر بھی ذکر کیا۔اس موقع پر حاضرین کو پاکستان کے جغرافیہ اور ثقافتی ورثہ پر مختلف موضوعاتی ویڈیوز بھی دکھائی گئیں۔

مسٹر جمی نیلسن ایک عالمی شہرت یافتہ بصری کہانی کار ہیں، مسٹر نیلسن مقامی ثقافتوں کے ذریعے اپنے سفر کو بیان کرتے ہیں اور اپنے کیمرے کے عینک سے زندگی گزارتے ہیں۔انہوں نے فوٹو گرافی اور کہانیوں کی تین کتابیں مرتب کی ہیں جن میں Before they Pass Away’ اور Homage to Humanity شامل ہیں، ان میں سے ہر ایک الگ شاہکارہے، ان کے کام کو دنیا کے مختلف حصوں میں تصویری اور عمیق نمائشوں کے طور پر بھی دکھایا جاتا ہے۔

مسٹر جمی نیلسن نے سامعین کے سامنے ٹیڈ ٹاک اسٹائل پریزنٹیشن میں پاکستان کو دنیا کے خوبصورت ترین مقامات میں سے ایک قرار دیا۔ایک نوجوان ایڈونچر اور فوٹوگرافر کے طور پر پاکستان ان کی پہلی منزلوں میں سے ایک تھا اور اس نے حال ہی میں اس ملک کا دورہ بھی کیا، مسٹر نیلسن اس وقت اپنے اگلے پروجیکٹ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔

مسٹر ولکو فان روئین ایسے ڈچ کوہ پیما ہیں جنہوں نے تمام براعظموں اور قطبین کی 7 بلند ترین چوٹیوں کو سر کر کے ایکسپلوررز گرینڈ سلام مکمل کیا ہے، مسٹر ولکو نے K2 کی مہم شروع کی،انہوں نے پاکستان میں اپنے تجربات پر ایک کتاب ’’Surviving K2‘‘ لکھی ہے، جو انگریزی اور ڈچ دونوں زبانوں میں شائع ہوئی ہے۔

مسٹر ولکو فان روئین سفر کر رہے تھے لیکن انہوں نے ایک پرجوش ویڈیو پیغام بھیجا جس میں ڈچ سیاحوں کو پاکستان کی سیر کرنے کی ترغیب دی گئی، مسٹر ولکو نے پاکستان، اس کے لوگوں اور ثقافت کی تعریف کی۔ انہوں نے اسے ’زندگی بدل دینے والا واقعہ‘ قرار دیا اور سامعین کو تاکید کی کہ اگر وہ کچھ مختلف تجربہ کرنا چاہتے ہیں تو انہیں پاکستان کا سفر کرنا چاہیے۔

جناب آفتاب الرحمٰن رانا ایم ڈی پی ٹی ڈی سی نے کہا کہ پاکستان کو قدرتی تنوع کے ساتھ ایک منفرد جغرافیائی محل وقوع حاصل ہے جس میں سمندری ساحل سے لے کر دنیا کے بلند ترین پہاڑ ہیں، یہ عظیم پہاڑی سلسلوں جیسے ہندوکش، ہمالیہ اور قراقرم کے ملنے کی جگہیں ہیں جو پاکستان کے شمال میں ملتے ہیں۔

انہوں نے پاکستان میں ابھرتے ہوئے ایڈونچر ٹورازم کا بھی احاطہ کیا، پیراگلائڈنگ کے لیے یا روایتی سلک روٹ کے حصے کے طور پر۔انہوں نے بتایا کہ حیاتیاتی تنوع کے لحاظ سے ملک میں نو ماحولیاتی خطے ہیں، انہوں نے حکومت کی جانب سے سیاحت کے فروغ کے لیے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی جس میں ہالینڈ سمیت کئی ممالک کے باشندوں کے لیے آن لائن ویزا کی سہولت بھی شامل ہے۔

پریزنٹیشنز کے بعد سوال و جواب کا سیشن ہوا۔ ڈچ ٹور آپریٹرز نے پاکستان میں سیاحت کے مواقع کے بارے میں مزید جاننے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ ان میں سے کچھ نے بتایا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے گروپ بکنگ شروع کر دی ہے۔ سفیر تارڑ نے مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور انہیں پاکستان کے سفر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے پاکستانی سفارت خا نہ کی بھر پور مدد کا یقین دلایا۔

سفارت خانہ پاکستان نیدرلینڈز پاکستان میں، میسرسیاحت کے مواقع کو فعال طور پر فروغ دے رہا ہے اور یہ تقریب اسی کوششوں کا حصہ تھی۔

ایکسپلور پاکستانسفارت خانہ پاکستان نیدرلینڈ
Comments (0)
Add Comment