وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر کی اسٹاک ہوم میں یورپی کونسل برائے خارجہ تعلقات (ECFR) کے سالانہ اجلاس میں شرکت ، "اگلا عالمی نظام کیسا ہو سکتا ہے”کے عنوان پر وزیر مملکت نے انتہائی اہم تقریر کی۔
تفصیلات کے مطابق یورپی کونسل برائے خارجہ تعلقات کے سالانہ اجلاس میں علاقائی اور عالمی اہمیت کے مسائل پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کرنے اور یورپی فیصلہ سازوں، ماہرین تعلیم اور اثر و رسوخ کے متنوع گروپ کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے پاکستان کا مضبوط مؤقف پیش کیا۔
اپنے ریمارکس میں انہوں نے مزید جامع اور نمائندہ عالمی نظام کے لیے ترقی پذیر ممالک کی غیر حل شدہ تنازعات اور جائز خواہشات کو حل کرنے پر زور دیا۔انہوں نے لبرل انٹرنیشنل آرڈر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس بات کا واضح مشاہدہ ہوچکا کہ جب دنیا کو جدید چیلنجوں کا مقابلہ متحدہ محاذ کے ساتھ کرنے کی ضرورت تھی اس وقت دنیا منقسم گھرکی منظر کشی کرتی نظر آئی۔
ترقی پذیر ممالک عالمی طاقتوں کےمابین مقابلے سے خطرہ محسوس کرتے رہے، انہوں نے واضح کیا کہ اس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ مشترکہ خطرات سے نمٹنے کے لیے دنیا کو اکٹھا کرنے کے بجائے بڑی طاقتیں سیاسی بالادستی کی دوڑ میں دنیا کو "ہم” اور "ان” میں تقسیم کرنے میں مصروف رہیں ۔
وزیر مملکت نے سیاسی بالادستی کے مقابلے کے بجائے عالمی برادری کو درپیش مشترکہ مسائل کا حل تلاش کرنے کے مقابلے پر زور دیا۔