برلن (ویب ڈیسک) ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جرمنی میں گزشتہ برس تقریباً 900مسلم مخالف واقعات پیش آئے۔
برلن میں قائم غیر سرکاری تنظیم الائنس اگینسٹ اسلامو فوبیا اینڈ مسلم ہوسٹلٹی کی جانب سے جاری کردہ صورتحال کی رپورٹ کے مطابق جرمنی میں گزشتہ سال 898مسلم مخالف واقعات ریکارڈ کیے گئے جبکہ غیر رپورٹ شدہ کیسز کی تعداد زیادہ ہے۔
مطالعہ کے مطابق جرمنی میں مسلمانوں کے لیے نسل پرستی روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن گئی ہے۔ بہت سے کیسز درج کیے گئے ہیں جن میں خواتین شامل ہیں۔
دستاویزی مقدمات میں 500زبانی حملے تھے جن میں اشتعال انگیز بیانات، توہین، دھمکیاں اور جبر شامل تھے۔ مساجد کو گیارہ دھمکی آمیز خطوط بھی ریکارڈ کیے گئے جن میں موت اور تشدد کی بہت زیادہ دھمکیاں تھیں۔