کوالالمپور (محمد وقار خان) ملائشیا کے معروف اور کوالالمپور میں قدیم ترین پاکستانی ریسٹورنٹ میں پاکستان مسلم لیگ ن ملائشیا کی طرف سے ایک پریس کانفرنس کی گئی جس کا مقصد سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کی مذمت اور یونان میں کشتی حادثہ میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کے سانحہ پہ اظہار افسوس کرنا تھا ۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک اور نعتِ رسول مقبول سے کیا گیا ۔
پیٹرن انچیف چوہدری نثار احمد خان نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے سانحہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے یونان حادثہ میں شہید ہونے والے پاکستانیوں کی جانوں کے ضیاع پہ شدید رنج و دکھ کا اظہار کیا اور اقوام عالم سے تارکین وطن کی جانوں کے تحفظ کی اپیل کی ۔
انہوں نے کہا کہ اگر تارکین وطن آپکی ملکی حدود میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں تو آپ کو حق ہے کہ انکو روک دیں یا گرفتار کریں ،لیکن انکی جان لینے کا کسی طور آپ کو حق نہیں ہے ۔
ملک محمد ذکریا نے کہا کہ قرآن پاک کی حرمت کیلئے ہر وقت حاضر ہیں اور کسی کو بھی قرآن پاک کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دے سکتے ۔
چیئرمین ڈاکٹر مبشر افتخار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی مذہب کے بنیادی عقائد کی کسی بھی قسم کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔ ہر مذہب کے پیروکار کو چاہیے کہ اپنے مذہب کی حدود میں رہے اور کسی دوسرے مذہب میں دخل اندازی نہ کرے ۔ وگرنہ دنیا میں کہیں امن نہیں رہ سکے گا ۔
نیز کشتی حادثہ کو ہم حادثہ سمجھ کے اگنور نہیں کرسکتے ، معلومات کے مطابق یہ مجرمانہ غفلت یا تارکین وطن کو اپنی حدود میں داخلے سے روکنے کئلیے حملہ وارانہ ریسپانس تھا۔اور دنیا میں کسی قانون یا اخلاقیات میں ایسے ریسپانس کی گنجائش نہیں ہے ۔
صدر پاکستان مسلم لیگ ن ملائشیا نثار احمد مہر نے بھی قرآن پاک جلانے کے واقعہ پہ شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے تمام مسلم ممالک سے اپیل کی کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے قرار واقعی اقدامات کئے جائیں اور تارکین وطن کشتی حادثہ پہ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دکھ کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل امر ہے کہ سینکڑوں زندگیاں چشمِ زدن میں سمندر برد ہوگئیں ۔
وائس پریزیڈنٹ PMLN ملائشیا مرزا عمر بیگ نے کہا کہ ہم قرآن پاک کی بے حرمتی کے واقعہ کی مذمت کرنے کے ساتھ ساتھ اسلامی ممالک سے اپیل کرتے ہیں کہ ایسے بدبختوں کو منہ توڑ جواب دینے کا بندوبست کیا جائے ۔
انہوں نے مذید کہا کہ انسانی جانوں کے نقصان کا ازالہ کسی صورت نہیں ہوسکتا ۔ جن خاندانوں کے چراغ گُل ہوگئے ، ان کے دکھوں کو کوئی دوسرا نہ سمجھ سکتا ہے نہ انکو کم کر سکتا ہے ،لیکن کم از کم آئندہ کیلئے ایسے حادثات سے بچنے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے ۔
جنرل سیکرٹری علی سلطان نے سویڈن واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم اللہ سے دعاگو ہیں کہ قرآن کریم کی بے حرمتی کرنے والے بدبخت کو دنیا میں نشان عبرت بنائے ۔ تاکہ آئندہ کوئی اور ایسی جرات کرنے کا سوچ بھی نہ سکے ۔ نیز یونان جانے کی کوشش میں اپنی جان کی بازی ہار جانے والوں کی جانوں کے زیاں پہ اپنے رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ یورپی ممالک کی طرف سے سمندر کی بے رحم لہروں میں ڈوب جانے والوں کی مدد نہ کرکے یورپین اتھارٹیز نے سخت مجرمانہ حرکت کی ہے ۔ ایسے واقعات کی روک تھام ہونا چاہیے ۔
فنانس سیکرٹری عمران وِرک نے سویڈن واقعہ پہ شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب کبھی کسی مردود کو فیم درکار ہوتا ہے تو وہ اسلامی شعار کے خلاف کوئی حرکت کردیتا ہے ۔ یہ گھٹیا حرکت اب بند ہونی چاہئے ۔ سویڈش عدالت نے ایسے گھٹیا کام کی اجازت دے کے بدترین جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔
انفارمیشن سیکرٹری حامد یٰسین نے بھی سخت الفاظ میں کلام پاک کی گستاخی جیسی قبیح حرکت کی مذمت کی ۔ اور کشتی حادثہ پہ افسوس کا اظہار کیا ۔
اس موقع پر پاکستان پریس کلب ملائشیا کے اراکین نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔اور پریس کلب کی طرف سے سویڈن واقعہ کی مذمت کی ۔
آخر میں سب شرکا نے یونان کشتی حادثہ کے شکار افراد کے لیے دعائے مغفرت و فاتحہ خوانی کی ۔