قرآن کو نذرآتش ہونے سے بچانے والی 47 سالہ سویڈش خاتون سیسلیا سوان کے چرچے

عوام نے سیسلیا کا جرمانہ ادا کرنے کے لئے فنڈریزنگ شروع کردی

اسٹاک ہوم (رپورٹ:زبیر حسین) قرآن کو نذرآتش ہونے سے بچانے والی 47سالہ سویڈش خاتون سیسلیاسوان کے چرچے، عوام نے سیسلیا کا جرمانہ ادا کرنے کے لئے فنڈریزنگ شروع کردی۔سیسلیاکا کہنا ہے کہ میں نے محسوس کیا کہ بطور سویڈش شہری یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں قرآن سوزی کے واقعات کی روک تھام کے لیے کچھ کروں۔

18 اگست کو سلوان مومیکا نے دارلحکومت اسٹاک ہوم میں قائم ایرانی سفارتخانے کے سامنے قرآن نذرآتش کرنے کا ارادہ کیا، مقامی اخبار کو تفصیلات بتاتے ہوئے سیسلیا نے کہا کہ میں بہت مایوس ہوچکی تھی کہ سویڈن پر دہشت گردی کے خطرات منڈلارہے ہیں۔

لوگ ہمیں بدترین نسل پرست قوم سمجھنے لگے ہیں جبکہ ایسا ہرگز نہیں، سیسلیا کا کہنا ہے کہ میں بذاتِ خود بہت زیادہ مذہبی رجحان نہیں رکھتی مگر میرے نزدیک یہ مذہبی منافرت ، کسی ملک کے جھنڈے جلانا یا کسی خاص گروہ کی دل آزاری کرنا ایک نامناسب عمل ہے۔

سیسلیا کا کہنا ہے کہ جب میں نے سنا کہ ایک بار پھر قرآن نذرآتش کیا جارہا ہے تو میں جائے وقوع پر پہنچ گئی اورموقعہ پاتے ہی میرے بیگ میں موجود آگ بجھانے والے آلے سے میں نے قرآن کو نذرآتش ہونے سے بچانے کی کوشش کی۔

سیسلیا اس عمل کے باعث اس وقت سویڈش قوانین کے مطابق ملزم ہے اور ممکنہ طور پر اس پر جرمانہ بھی عائد ہوگا، سیسلیا کا کہنا ہے کہ اس معاملے کے بعد مجھے عوام سے بہت ہی مثبت ردعمل دیکھنے کو ملاجس میں لاجواب اور حیران کن بات یہ کہ لوگوں نے میرا جرمانہ ادا کرنے کو تیار ہیں ۔

47-year-old Swedish womanCecelia Swannfundraising to pay Cecilia's finequranسیسلیا سوان
Comments (0)
Add Comment