اسلام آباد(تارکین وطن نیوز)ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی، اسلام آباد کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ افتتاحی تقریب میں سینیٹر مشاہد حسین سید، رکن قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی، وائس چانسلر عبادات انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد (IIUI) ایم اے رؤف، ریسرچ سکالرز اور دانشوروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی کے چیئرمین اور تمام انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ مجھے یہ جان کرخوشی ہوئی کہ یونیورسٹی آف لاہور کے سابقہ اسلام آباد کیمپس نے یونیورسٹی کا درجہ حاصل کر لیا ہے مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ موجودہ پارلیمنٹ بڑی فراخدلی سے تعلیم کے فروغ کے لیے کئی جامعات کے چارٹر منظور کر چکی ہے، حکومتِ وقت بھی تعلیم کے فروغ اور یکساں نصاب کے اجراء کے لیے کوشاں ہے۔
قاسم خان سوری نے کہا کہ عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی، اسلام آباد کا چارٹر بھی حال ہی میں پارلیمنٹ نے منظور کیا ہے اور میں اس عظیم کامیابی پر جناب ایم اے رؤف صاحب اور اُن کی پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،انھوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت غربت،جہالت ،بے روزگاری ،مذہبی گروہ بندی اور انتہا پسندی جیسے مسائل کا سامنا کر رہا ہے ہمارے ہاں غریب اور امیر کے درمیان تفریق مسلسل بڑھ رہی ہے، جدید دور میں تمام مسائل پر قابو پانے کے لیے ایک بھرپور حکمت عملی کی ضرورت ہے تمام مسائل پر قابو پانے کے لیے تعلیم کے فروغ کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ تعلیم کے ذریعے لوگوں میں دین سے محبت اور وطن سے پیار پیدا کیا جا سکتا ہے تعلیم کے ذریعے پسماندہ علاقوں کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے اور تعلیم کے ذریعے غریب اور امیر کے درمیان پائی جانے والی تفریق کو کم کیا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تعلیم کے ذریعے محدود وسائل کے باوجود ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکتا ہے تعلیم کے ذریعے خیر اور شر کا شعور بیدار کیا جاسکتا ہے تعلیم ہی ایک ایسا ذریعے ہے جس سے عام انسان کو بہترین انسان بنایا سکتا ہے تعلیم ہی وہ عظیم دولت ہے جس کے ذریعے انسان اللہ کا قرب حاصل کر سکتا ہے۔
قاسم خان سوری نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سب سے زیادہ زور تعلیم پر دیا ہے ریاست مدینہ کی خصوصیات میں ایک خاصیت یہ ہے کہ ریاست مدینہ میں تعلیم کے فروغ پر پوری توجہ دی گئی ہے پاکستان کےپاس بےپناہ وسائل ہیں جنہیں برائے کار لانے کی ضرورت ہے تعلیم اور ُہنر کی کمی کی وجہ ہم اپنے وسائل سے بھرپور انداز میں فائدہ نہیں اُٹھا سکے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے اڑھائی کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں ملک میں بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کے لیے ہم سب کو مل کوشش کرنے کی ضرورت ہے ماضی میں نجی تعلیمی اداروں کا تصور نہیں تھا جس کی وجہ سے با صلاحیت بچے اعلیٰ تعلیم سے محروم رہ جاتے تھے۔
ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا کہ حکومت کے پاس محدود وسائل ہونے کی وجہ سے لامحدود سرکاری یونیورسٹیاں بنانا ناممکن ہوتا ہے نجی شعبہ کی مدد سے یونیورسٹیوں کی اس کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی، اسلام آباد تعلیمی شعبہ میں اپنے بھرپور کردار کی وجہ سے نمایاں خدمات سرانجام دے گی اس یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلباء و طالبات معاشرے میں اعلیٰ خدمات سر انجام دیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اس وقت پاکستان میں نجی شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور اچھے سے اچھے تعلیمی ادارے بن رہے ہیں، مجھے خوشی ہوگی جب پاکستان یونیورسٹیاں انٹرنیشنل رینکنگ میں اوپر آئیں گی یقیناً یہ درجہ حاصل کرنے کے لیے پرائیویٹ یونیورسٹیوں کو دن رات محنت کرنی پڑے گی میں عبادت انٹرنیشنل یونیورسٹی، اسلام آباد کے شعبہ انتظامی امور کے طلباء و طالبات کے ُدعا گو ہوں کہ اللہ تعالیٰ انہیں زندگی میں کامیابی عطا فرمائے۔