آسٹریا میں کورونا صورتحال،وزیر صحت وولف گینگ مکسٹین کا گورنرز کیساتھ ورچوئل کرائسس سمٹ غیر نتیجہ رہا

ویانا(اکرم باجوہ) وزیر صحت وولف گینگ مکسٹین نے بدھ کے روز گورنرز تھامس اسٹیلزر اور ویلفریڈ ہاسلاؤر کے ساتھ ایک ورچوئل کرائسس سمٹ کا انعقاد کیا۔ تاہم یہ صرف ایک گھنٹہ جاری رہا اور حقیقت میں یہ غیر نتیجہ خیز رہا۔ جمعہ کو تینوں کو ایک بار پھر انتہائی نازک صورتحال کے بارے میں بات کرنی ہے۔

کسی بھی صورت میں غیر ویکسین کے لیے لاک ڈاؤن چاہتا ہے۔ چانسلر وزیراعظم شلن برگ نے ویکسین یافتہ لوگوں کے لیے لاک ڈاؤن کو مسترد کر دیا ہے اور کم از کم صحت کے شعبے کے لیے لازمی ویکسینیشن پر غور کرنے کی ہدایات دیں۔بالائی آسٹریا اور سالزبرگ کی سیا نے صرف FFP2 ماسک کی سختی پر غور کیا۔

وزیر صحت نے بدھ کو کہا کہ خوردہ فروش، ریستوران اور ہوٹلوں کو ویکسین شدہ لوگوں کے لیے کھلا رہنا چاہیے۔مکسٹین مزید کہتے ہیں ہمیں 30 سے40 فیصد تک رابطے کی پابندیوں کی ضرورت ہے۔

سابق وزیراعظم سبسٹین کرز نے ستمبر میں کورونا دھماکے کی صورت میں ہسپتالوں کے سامنے غیر ویکسین والے لوگوں کے لیے خیمے لگانے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ انتہائی نگہداشت کے یونٹوں میں زیادہ ہجوم ہونے کی صورت میں لاک ڈاؤن کو مسترد کیا جا سکے۔

تاہم ایک وزیر کہتے ہیں اگر ہم نے اب علاقائی طور پر جوابی اقدامات نہیں کیے تو ہم ملک گیر لاک ڈاؤن میں پھسل جائیں گے۔

Comments (0)
Add Comment