برسلز (نمائندہ خصوصی ) سفارت خانہ پاکستان برسلز نے بین الاقوامی این جی او PATH EU، اور EUTOPIA یونیورسٹی کنسورشیم کے تعاون سے جاری یورپی پبلک ہیلتھ ویک کی مناسبت سے "سائنس ڈپلومیسی کے ذریعے چھپے ہوئے حصوں کو ملاکر مینوفیکچرنگ کی صلاحیت کو بڑھانے ” کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن اور نیٹ ورکنگ سیشن کی میزبانی کی۔
اپنے ابتدائی کلمات میں سفیر پاکستان آمنہ بلوچ نے ان کوششوں کے درمیان خلا کو پر کرنے اور بین الاقوامی شراکت داری کو فروغ دینے میں سائنس ڈپلومیسی کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ صحت کے نتائج کو بہتر بنانے اور مقامی پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کے ذریعے معاشی ترقی کو آگے بڑھانے میں پاکستان اور یورپی یونین کے مشترکہ مقاصد پر زور دیتے ہوئے سفیر نے صحت کی مساوات کے راستے کے طور پر ایک مؤثر ٹیکنالوجی کی منتقلی پر زور دیا۔
تقریب کے پینلسٹس میں ڈاکٹر رولانڈو توماسینی (ڈائریکٹر پارٹنرشپ ڈیولپمنٹ، PATH بلجیم)، ایرک پیگیٹ (EUTOPIA یونیورسٹی الائنس کے لیے سائنس ڈپلومیسی کوآرڈینیٹر)، اور Nienke Buisman (Head of Unit، International Cooperation Policy، DG RTD، EU کمیشن شامل تھے )۔
مقررین نے عالمی صحت کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک میں معاونت کے لیے معاون فریم ورک اور پالیسی کے راستے بنانے کی حکمت عملیوں پر غور کیا۔ اس گفتگو میں ٹیکنالوجی کی منتقلی، علم کے آلات، اور سائنس ڈپلومیسی کے ذریعے تعاون پر مبنی کوششوں کی کامیاب مثالیں بھی اس کے اثرات کو مزید بڑھانے کے لیے شیئر کی گئیں۔
تعلیمی نمائندوں نے صحت عامہ کے مسائل کے حل کے لیے جدت کو آگے بڑھانے کے لیے باہمی تحقیق اور علم کے اشتراک کی اہمیت پر زور دیا۔ تقریب کا اختتام سائنس ڈپلومیسی کے ذریعے بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کے ساتھ ہوا تاکہ ترقی پذیر ممالک میں صحت کے مضبوط اور زیادہ لچکدار نظام کی تعمیر کی جا سکے۔
واضح رہے کہ یوروپی پبلک ہیلتھ ویک تعاون کو فروغ دینے، علم کا اشتراک کرنے اور اسٹیک ہولڈرز کو بات چیت میں شامل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے جس کا مقصد صحت عامہ کی پالیسیوں اور طریقوں کو بہتر بنانا ہے۔