پاک فرینڈز آسٹریا کی ماہانہ میٹنگ اور 5 اگست یوم استحصال کشمیر کے دن کے حوالے سے تقریب کا انعقاد

ویانا (رپورٹ: محمد عامر صدیق) پاک فرینڈز آسٹریا کی اب تک کی کارکردگی کے سلسلہ میں ماہانہ میٹنگ تنظیم کے صدر علامہ غلام مصطفی بلوچ کی زیر صدارت ویانا Vösendorg میں منعقد کی گئی جس میں ایگزیکٹیو باڈی کے ممبران عہدیداران اور کوآرڈینیٹرز نے شرکت کی۔

میٹنگ کی کارروائی کا آغاز چیئرمین الطاف جمال کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ۔نعت رسول مقبول ﷺ کی سعادت چوہدری ندیم نظیر نے حاصل کی. میٹنگ کی نظامت کے فرائض سید غالب حسین شاہ نے ادا کیے۔ صدر پاک فرینڈ آسٹریا غلام مصطفیٰ بلوچ، غلام اظہر،سید غالب حسین شاہ ،الطاف جمال،عاصم شہزاد،منیر مغل،عبدالستار مہر،ملک عبدالحق،پروفيسر شوکت اعوان ،محمداویس صدیقی، ڈاکٹر رانا محمد عاطف، راجہ انصر عظیم، سید محمد شاھد شاہ ، چوھدری ندیم نذیر،محمد بلال نے اپنی اپنی تجاویز 11اگست بروز اتوار کو یوم پاکستان کے حوالہ سے آزادی میلہ کے انعقاد کے سلسلے میں پیش کیں۔

میٹنگ کا دوسرا حصہ پانچ اگست یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے تھا،س موقع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے صدر پاک فرینڈ آسٹریا علامہ غلام مصطفیٰ بلوچ نے یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 5اگست 2019ءیوم استحصال کے موقع پر نہ صرف پاکستان ،مقبوضہ و جموں کشمیر سمیت پوری دنیا میں بھارتی مظالم کیخلاف بھرپور احتجاج کیاجاتا ہے۔

یوم استحصال کے موقع پر کشمیریوں کے تسلیم شدہ حق خود ارادیت اور جدوجہد آزادی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیاجاتا ہے،اس وقت مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہو چکا ہے اور بھا رتی سرکار نے جنت نظیر وادی کشمیر کو جہنم بنا دیا ہے بلکہ عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی صحافیوں کا بھی داخلہ ممنوع کردیا ہے۔ پاکستان نے جہاں ہمیشہ پوری دنیا کے ہر پلیٹ فارم پر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم بھائیوں کیلئے نہ صرف آواز اٹھائی ہے بلکہ بھارت کیساتھ جتنی بھی جنگیں ہوئیں وہ اپنے مظلوم بھائیوں کی آزادی کیلئے اور بھارت کی مکرہ سازشوں کا قلع قمع کرنے کیلئے ہوئیں۔

پاک فرینڈ آسٹریا ہمیشہ اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی آواز بنا ہے، ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ ہیں، اس موقع پر کشمیر افیئرز کمیٹی کے چیئرمین پروفیسر شوکت اعوان اور وائس چیئرمین راجہ انصر کا کہنا تھا کہ جنت نظیر کشمیر پر ہندوستان کا غاصبانہ قبضہ جبر و استحصال اور ریاستی بربریت کی سب سے بڑی مثال ہے ، لاکھوں ہندوستانی فوجی اور پیرا ملٹری فورسز کشمیر میں نہتی عوام کی آواز اور آزادی کی جدوجہد کو کچلنے کی لگاتار کوشش میں مصروف ہیں مگر کشمیری عوام کا ولولہ ہرگز کم ہونے میں نہیں آرہا ہے۔

اقوام متحدہ کی قرارداد کی روشنی میں مسئلے کا حل غیر جانبدارانہ استصواب رائے ہے ،مگر بھارت سلامتی کونسل کی قرارداد کو نہ ماننے اور انسانیت کے اصولوں کو پامال کرنے پر تلا ہوا ہے۔ پانچ اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کرتے ہوئے اسے ہندوستان کا باقاعدہ حصہ بنایا گیا اور مودی سرکار نے انصاف کے اصولوں اور کشمیر کی عوام کے امنگوں کا خون کرتے ہوئے وادی میں اپنے خونی پنجے گاڑ دیئے۔

بھارت جتنے بھی بہانے بنائے لیکن وہ اس حقیقت سے فرار حاصل نہیں کر سکتا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد کی روشنی میں آزادانہ رائے شماری کرانا اور اس کا فیصلہ تسلیم کرنا ہندوستان کے لئے لازم و ملزو م ہے۔

میٹنگ کے اختتام پر علامہ غلام مصطفیٰ بلوچ نے اجتمائی دعائیہ کلمات میں فلسطین و کشمیر کے مسلمانوں پاکستان میں دہشت گردی میں شہید پاک فوج اور سویلین لوگوں کے لیے فاتحہ خوانی کرائی اور پاکستان کی ترقی ،خوشحالی ،امن و امان اور پی ایف اے کے بہتر مستقبل کی دعا کی۔

اس ما ہا نہ میٹنگ کی ضیافت محمد عاصم شہزاد نے بڑے پر تکلف اور پرتپاک انداز میں کی۔

پاک فرینڈز آسٹریاغلام مصطفی بلوچیوم استحصال کشمیر
Comments (0)
Add Comment