مانچسٹر(تارکین وطن نیوز) گریٹرمانچسٹر پولیس نے مانچسٹر سٹی کونسل کی کابینہ کے رکن کونسلر رب نواز اکبر کو تمام الزامات سے بری قرار دے دیا جس کے بعد وہ آج سے مانچسٹر کی کابینہ میں اپنی ذمہ داریاں دوبارہ سے سنبھال لیں گے ۔
یادرہے مانچسٹر کی برنج وارڈ میں لیبر پارٹی کی طرف سے کونسلر کے امیدوار کے چناؤ کے موقع پر کونسلر رب نواز اکبر کے خلاف پولیس کو یہ شکایت کی گئی کہ انہوں نے ایک امیدوار کے خلاف کنوینسنگ کی ہے جب کہ لیبر پارٹی کے قوانین کے مطابق ایک وارڈ کا کونسلر کسی دوسرے وارڈ میں کنوینسنگ نہیں کر سکتا۔
کونسلر رب نواز پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ انہوں نے مبینہ طور پر ایک امیدوار کو دھمکیاں دیں نیز کئی ووٹرز کے سامنے مبینہ طور پر یہ جھوٹ بولا کہ ایک امیدوار ٹرانس جینڈر ہے، اس لئے اسے ووٹ نہ دئیے جائیں ، اس کے بعد گریٹرمانچسٹر پولیس نے کونسلر رب نواز اکبر سے تفتیش کی ۔ لیبرپارٹی نے رولز کے مطابق تفتیش کی رپورٹ آنے تک انہیں ان کے عہدے سے معطل کر دیا تھا۔
کونسلر ربنواز اکبر نے ان الزامات کی صحت سے انکار کیاتھا ، ان کا کہنا تھا کہ وہ برنج کی ایک مسجد میں گئے ضرور تھے لیکن ان کے جانے کا مقصد یہ نہیں تھا کہ وہ کسی کے خلاف یا کسی کے حق میں ووٹ مانگنے گئے تھے بلکہ وہ مانچسٹر کی مساجد کونسل کے ایگزیکٹو ممبر کی حیثیت سے مسلمان اور غیر مسلمان کی تفریق سے منع کرنے گئے تھے اور ان کا مؤقف یہ تھا کہ برطانوی معاشرے میں اس طرح کے پروپیگنڈے سے مسلمانوں کو نقصان ہو سکتا ہے۔
تاہم گذشتہ روز پولیس نے انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا جس کے بعد وہ اپنے عہدے پر پھر سے کام کرسکیں گے،کونسلر ربنواز اکبر نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ وہ سب سے پہلے تو گریٹرمانچسٹر پولیس کے مشکور ہیں جنہوں نے انہیں اپنا مؤقف بیان کرنے کا موقع دیا اور پھر اس پر غیرجانبدارانہ اورپیشہ ورانہ طریقے سے تفتیش کی تاہم جب پولیس کو ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملاتو انہیں بری کر دیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کی ترجیح اب یہ ہوگی کہ وہ پھر سے اپنا دفتر سنبھالیں اور عوام کی خدمت کریں نیز وہ نیبرہڈز کے شعبے کے ایگزیکٹو رکن کی حیثیت سے نومنتخب سٹی کونسل لیڈر کونسلر بیو کریگ کے ساتھ مل کر کام کریں گے ، انہوں نے کہا کہ وہ اس مشکل وقت میں حوصلہ بڑھانے پر کونسلر بیوکریگ، دوستوں ، اپنے ووٹرز اور خاندان کے لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔