برسلز میں کورونا اقدامات کیخلاف مظاہرے کے دوران یورپین ایکسٹرنل ایکشن کے دفتر پر حملہ

برسلز(نمائندہ خصوصی)یورپین دارالحکومت برسلز میں یورپین ایکسٹرنل ایکشن کے دفتر پر حملہ کر کے دروازہ توڑ دیا گیا۔

یہ حملہ گذشتہ روز بیلجیئم میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حکومتی اقدامات کیخلاف ہونے والے ایک بڑے مظاہرے کے اختتام پر کیا گیا، جس میں 50 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا تھا۔برسلز میں گذشتہ 2 ماہ کے دوران ہونے والا یہ پانچواں بڑا مظاہرہ تھا، جس کا اختتام بھی دوسرے مظاہروں کی طرح توڑ پھوڑ پر ہوا۔

پولیس کی جانب سے آج جاری کردہ باقاعدہ اطلاع کے مطابق پولیس نے اس توڑ پھوڑ اور مظاہرے سے قبل توڑ پھوڑ کے آلات اپنی تحویل میں رکھنے پر ڈھائی سو کے قریب افراد کو گرفتار کیا۔گذشتہ روز کے مظاہرے کے منتظمین کے ساتھ طے ہوا تھا کہ 2 بجے یہ مظاہرہ اختتام پذیر ہوجائے گا، لیکن جب 3 بجے تک ایسا نہ ہوا تو پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے کارروائی شروع کردی۔

لیکن چند درجن مظاہرین ارد گرد کی گلیوں میں پھیل گئے، جہاں سے سرکاری عمارات پر حملے کیے گئے اور گاڑیوں اور موٹر سائیکل سمیت کئی چیزوں کو آگ لگادی گئی، اس میں پلس شومین پر واقع یورپین خارجہ امور EEAS کی عمارت بھی شامل تھی۔

جس پر آج یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس نے ایک ٹویٹ کے ذریعے شدید احتجاج بھی کیا۔اس کے علاوہ یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل نے بھی ٹوٹے ہوئے دروازے سمیت ان اشیاء کا معائنہ کیا۔

اس تمام نقصان پر دارالحکومت برسلز کی حکومت کے عہدیداروں سمیت مختلف سیاستدانوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اسے جمہوریت کے تحت حاصل حق اظہارِ رائے کی آزادی کی روح کے خلاف قرار دیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment