اسلام آباد(تارکین وطن نیوز)وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اسلاموفوبیا پر پاکستان اور ازبکستان کا موقف ایک ہے، دو مغربی ممالک نے پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت کی، ناموس رسالت ﷺ پر مسلم ممالک کو مل کر مہم چلانی چاہیے۔
پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کی تقریب ہوئی، جس میں وزیراعظم عمران خان اور ازبک صدر شریک ہوئے اور مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آپ نے تاشقند میں ہمارا استقبال کیا تھا، اس پر شکریہ ادا کرتا ہوں، 500 سال سے ازبکستان کے اس خطہ سے تعلقات تھے، ڈیڑھ سو سال پہلے یہ تعلقات ختم ہوگئے تھے، انہیں جوڑیں گے، آج ازبکستان کے صدر کو دورہ پاکستان پر خوش آمدید کہتا ہوں۔
عمران خان نے کہا کہ ازبکستان کے ساتھ ہماری تجارت 50 فیصد بڑھی ہے، ازبکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے، دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں ایک سال میں 50 فیصد اضافہ ہوا، دونوں ملکوں کے مشترکہ منصوبوں میں 5 گنا اضافہ ہوا، ازبکستان اور اردو زبان کے تین ہزار الفاظ مشترکہ ہیں، ازبکستان اور پاکستان مغل بادشاہ ظہیر الدین بابر پر مل کر فلم بنارہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان کا موقف آپ کے سامنے رکھا، کشمیر میں ظلم ہورہا ہے، اسلامو فوبیا پر دونوں ملکوں کا موقف ایک ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان افغانستان کے راستے رابطے بڑھارہے ہیں، ازبک صدر کے ساتھ افغانستان کے راستے ٹرین رابطوں پر اتفاق کیا گیا، دونوں ملکوں کے درمیان رابطوں سے افغانستان بھی مستفید ہوگا، افغانستان کے منجمد اثاثوں کی بحالی اور تسلیم کرنے کیلئے مل کر کام کریں گے۔
ازبک صدر نے کہا کہ پاکستان کی قیادت اور عوام کا بھرپور مہمان نوازی پر مشکور ہوں، دورہ پاکستان کا بڑی شدت سے انتظار تھا، مگر کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی، پاکستان اور ازبکستان ثقافتی شعبوں کی بحالی کے لئے کام کریں گے، پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعاون کے فروغ کیلئے کام کررہے ہیں، وزیراعظم عمران خان کے ساتھ مختلف امور پر گفتگو تعمیری رہی۔
ازبک صدر نے کہا کہ پاکستان کیساتھ تجارتی واقتصادی تعلقات کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جائیں گے، ٹرانزٹ معاملات کو حل کرنے کے لئے معاہدے کئے گئے ہیں، افغانستان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے، دونوں ملکوں کے تعلقات خطے کی ترقی کا باعث بنیں گے۔