اقوامِ متحدہ کی قراداد کے مطابق اسلاموفوبیا کے خاتمے کے اقدامات سویڈن کے حق میں ہیں، زبیر حسین

اسٹاک ہوم (نمائندہ خصوصی) سویڈن کے وزیرِ قانون مورگن یونسن نے ایک مقامی اخبار کو انٹریو دیتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کی نمائندہ سیاسی جماعت سویڈش معاشرے کے لئے خطرناک ہے، ان کے مطابق مسلمانوں کے لئے علیحدہ سے جدوجہد کرنا ایک آزاد معاشرے کے منافی ہے، مورگن کے مطابق مسلمانوں کو سویڈش معاشرے سے الگ کرنا انتہائی خطرنا ک ہے۔

مورگن نے یہ بھی کہا کہ پارٹیت نیانس کے سربراہ میکائل یوکسیل نے اس بات کا مطالبہ کیا ہے کہ راسمس پلودان کو اجازت نامے جاری کرنے والے پولیس کے اعلیٰ افسران کو برطرف کیا جائے، مورگن کے مطابق پارٹیت نیانس کے سربراہ کی جانب سے سویڈش معاشرے کو اسلاموفوبیا سے منسلک کرنا اور پولیس کے سربراہان کو برطرف کرنے کا مطالبہ غلط ہے۔

مورگن کے اس بیان کے حوالے سے پارٹیت نیانس کے نامزد کردہ پاکستانی امیدوار زبیر حسین کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر پلیٹ فارم پر ایک ہی بات کہی ہے کہ سویڈن کو اقوامِ متحدہ کی اس قراداد کا احترام کرنا چاہئے جس کے تحت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں عالمی سطح پر تحمل اور امن کے کلچر کو فروغ دینے کے مقصد کے طور پر 15 مارچ کو متفقہ طور پر عالمی یوم انسداد اسلاموفوبیا قرار دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

قرارداد میں تمام ممالک، اقوام متحدہ کے اداروں، بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں، سول سوسائٹی، پرائیویٹ سیکٹر، اور مذہبی تنظیموں سے کہا گیا ہے کہ وہ "اسلامو فوبیا کو روکنے کے بارے میں ہر سطح پر آگاہی مہم کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھائیں اور اس مقصد کے لئے تقریبات کا انعقاد اور حمایت کریں اور اسلامو فوبیا سے نمٹنے کا نیا عالمی دن منانے کے لیے سدباب کریں۔

سویڈن چونکہ اقوامِ متحدہ کا رکن ہے اس لیے سویڈن کو اقوام متحدہ کی مذکورہ قراداد کا احترام کرنا چاہئے تھا مگر بدقسمتی سے 15 مارچ کے بعد سویڈن میں قرآن مجید کو نذر آتش کرنے کے واقعات اقوامِ متحدہ کی قرارداد کی خلاف ورزی کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مورگن یونس کی جانب سے اس طرح کا بیان آنا اس بات کی نوید ہے کہ ہم درست سمت میں ہیں اور انشاللہ ہماری پارٹی اس سال انتخابات جیت کر سویڈش پارلیمنٹ میں اقلیتوں کی بھرپور نمائندگی کرے گی۔

Comments (0)
Add Comment