مجلس میں پاکستان کی مذہبی،سیاسی،سماجی،صحافی اور مومنین نے بھرپور شرکت کی
زندگی کے ہر شعبہ میں کردار حسینی اور حسینی شعار اپنائیں،ڈاکٹر سید زوار حسین نقوی
سٹاک ہوم(انصر اقبال بسرا)پاک حسینی فتیا کے زیراہتمام سالانہ مجلس عزاء میں واقعہ کربلا اور امام حسین علیہ سلام کی عظیم قربانی اور کردار پر روشنی ڈالی گئ ۔
مجلس میں پاکستان کی مذہبی، سیاسی ، سماجی ، صحافی اور مومنین نے بھرپور شرکت کی ،مجلس پڑھتے ہوئے ڈاکٹر سید زوار حسین نقوی کا کہنا تھا "کربلا رسم نہیں درسگاہ ہے ” اگر ہم باطل سے اپنا حق نہیں مانگ سکتے ،سماج میں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے سے خوف کھاتے ہیں ،ظالم و جابر کے آگے سر تسلیم خم کرتے ہیں ،مظلوم کی داد رسی کرنے کی بجائے سہولت کار بنتے ہیں۔
سچ کو دبانے کے لئے کوفی و شامیوں کی طرح خاموشی اختیار کرتے ہیں ،یزید وقت کا ظلم سہتے ہوئے پچھلے یزیدوں پے لعن تان کرتے ہیں ، چند مراعات کے لئے اور اقربا پروری کی خاطر سچ اور جھوٹ میں تفریق کرنے سے گریز کرتے ہیں۔
کسی بھوکے کو کھانا، پیاسے کو پانی پلانے سے کتراتے ہیں۔ معاشرے میں عزت کا معیار حق اور سچ کی بجائے پیسہ و کرسی کو دیتے ہیں تو سمجھیں محرم صرف ریا اور اپنے آپ کو تسلی دینے کا ذریعہ ہے لمحہ فکریہ ہے مقصد حسین یہ سب نہیں ۔
نبی کے نواسہ کو مدینہ چھوڑ کے کربلا میں پیاسا شہید ہونے کی ضرورت نہیں تھی ، امام حسین نے بتایا کے حق کی بالا دستی کے لئے کیسے اپنا سب کچھ قربان کیا جاتا ہے، یزید کے ہاتھ بیعت کرتے سب ملتا مگر کردار کا سودا نہیں کیا ۔
آئیں اپنے گھر سے شروع کریں زندگی کے ہر شعبہ میں کردار حسینی اور حسینی شعار اپنائیں اور کربلا کو پورا سال زندہ رکھیں۔
مجلس کے اختتام پر وسیم شاہ نے نوح پڑھا اور مومنین نے ماتم کیا مجلس کے آخر میں رانا یاسین خان نے یکم محرم سے لیکر دس محرم شب عاشورہ تک آنے والے مومنین اور میڈیا کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔