واشنگٹن(تارکین وطن نیوز)نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی نے امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی۔
ملالہ نے اس ملاقات کے دوران افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد خواتین کے حقوق کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اس وقت واحد ملک ہے جہاں لڑکیوں کو ثانوی تعلیم تک رسائی حاصل نہیں ہے اور انہیں پڑھنے سے منع کیا جاتا ہے۔
#BREAKING: Malala Yousafzai reads a letter from an Afghan girl to President Biden during a meeting with Secretary of State Antony Blinken. pic.twitter.com/ImQdf9aD6e
— Forbes (@Forbes) December 6, 2021
ملالہ نے امریکی وزیرِ خارجہ سے ملاقات کے دوران امریکی صدر بائیڈن کے لیے لکھا گیا ایک افغان لڑکی کا خط بھی پڑھ کر سنایا۔ یہ خط سوتودہ نامی 15 سالہ ایک افغان لڑکی نے لکھا تھا۔
اس خط میں لکھا تھا کہ ’یہ اس وقت افغان لڑکیوں کا پیغام ہے: ہم ایک ایسی دنیا دیکھنا چاہتی ہیں جہاں تمام لڑکیوں کو محفوظ اور معیاری تعلیم تک رسائی حاصل ہو‘۔
اس خط میں افغان لڑکیوں کی جانب سے مزید لکھا گیا تھا کہ’ہم امید کرتی ہیں کہ امریکا، اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کرے گا کہ لڑکیوں کو جلد از جلد ان کے اسکولوں میں واپس جانے کی اجازت دی جائے‘۔
Today I met @Malala, whose story and voice have encouraged women and girls everywhere to stand boldly in their strength and purpose. We discussed the role of girls’ education and how investing in women and girls creates a brighter future. Thank you, Malala, for all that you do. pic.twitter.com/9wmcUaj9XX
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) December 6, 2021
انٹونی بلنکن نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملالہ کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔
انہوں نے ملالہ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ’ ان کی ملالہ سے ملاقات ہوئی، جس کی کہانی اور آواز نے ہر جگہ خواتین اور لڑکیوں کو اپنی طاقت اور مقصد میں دلیری سے کھڑے ہونے کی ترغیب دی ہے‘۔
انہوں نے مزید لکھا کہ’ہم نے ایک روشن مستقبل کی تخلیق کے لیے لڑکیوں کی تعلیم کے کردار اور اس سلسلے میں خواتین اور لڑکیوں پر کس طرح سرمایہ کاری کیے جانے کے حوالے سے گفتگو کی‘۔
امریکی وزیرِ خارجہ نے ملالہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ’ آپ جو کچھ کرتی ہیں اس کے لیےآپ کا شکریہ‘۔
علاوہ ازیں سال 2021 میں دنیا کی بااثر ترین خواتین کی فہرست میں نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اور ڈس ایبلٹی لیڈر ابیا اکرم کو شامل کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ملالہ یوسفزئی لڑکیوں کی تعلیم کے لیے سرگرم سماجی کارکن ہیں جو سماجی تنظیم ملالہ فنڈ کی بانی بھی ہیں۔
دوسری جانب ابیا اکرم جسمانی طور پر معذور لیکن بہت ہی باہمت خاتون ہیں، وہ 1997 سے طالبہ اسپیشل ٹیلنٹ ایکسچینج پروگرام کے آغاز سے جسمانی معذوری سے متعلق تحریک میں سرگرم ہیں۔ وہ پاکستان سے دولتِ مشترکہ کے کامن ویلتھ ینگ ڈس ایبلڈ فورم کے لیے نامزد کی جانے والی پہلی رابطہ کار ہیں جبکہ نیشنل فورم آف ویمن ود ڈس ایبلٹی کی بانی بھی ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی اس فہرست میں افغانستان کی 50 خواتین شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس سال 100 خواتین میں ایسی شخصیات کی خدمات کو اُجاگر کیا جارہا ہے جنہوں نے مشکلات کے باوجود ہمت نہیں ہاری اور زندگی کو دوبارہ سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔