بیجنگ (ویب ڈیسک) سی جی ٹی این اور چائنا رن مین یونیورسٹی کی جانب سے برکس ممالک کے 1634 جواب دہندگان کے لئے کئے گئے تازہ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ "برکس طاقت” نے عالمی حکمرانی میں مزید قوت فراہم کی ہے۔ 96.2 فیصد جواب دہندگان کا خیال ہے کہ تمام ممالک کو بین الاقوامی معاملات میں مساوی بنیادوں پر حصہ لینا چاہئے اور مشترکہ طور پر بین الاقوامی نظام اور نظم و نسق کی تعمیر کرنی چاہئے۔
83.9فیصد اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے مفادات پر زیادہ توجہ دے۔ 60.2فیصد نے بین الاقوامی امور میں ترقی پذیر ممالک کی زیادہ نمائندگی اور آواز کا مطالبہ کیا، 49.6 فیصد نے کسی بھی ملک کی جانب سے دوسرے ممالک کے خلاف پابندیوں اور طاقت کے استعمال کی مخالفت کی ہے اور 45.8فیصد نے تجارتی رکاوٹوں اور تحفظ پسند اقدامات کو کم کرنے کا مطالبہ کیا۔
سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی طرز کی جدیدکاری کے ترقیاتی تصور کو برکس کے جواب دہندگان نے وسیع پیمانے پر قبول کیا ہے: 89.4فیصد جواب دہندگان اس بات پر اتفاق کرتے ہیں کہ ترقی پذیر ممالک کے لئے ترقی اولین ترجیح ہے۔ 88.6 فیصد کا ماننا ہے کہ تمام ممالک کو عوام کے ذریعہ معاش کو یقینی بنانا اور بہتر بنانا چاہئے تاکہ ان کی خوشیوں کا احساس بلند کیا جائے ۔ 89.8 فیصد نے چین کی جدت طرازی پر مبنی حکمت عملی سے اتفاق کیا ہے۔