استنبول (نمائندہ خصوصی) سویڈن کی سیاسی و سماجی شخصیت زبیر حسین نے پروفیسر ڈاکٹر میاں وقار بادشاہ کی دعوت پرترکیہ کے صف اول کے تعلیمی ادارے استنبول یونیورسٹی کا دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران دونوں شخصیات کے درمیان ترک حکومت کی جانب سے فراہم کردہ مکمل فنڈڈ اسکالرشپ پر تفصیل سے گفتگو ہوئی۔
یہ اسکالرشپ بین الاقوامی طلباء کو مفت تعلیم، ماہانہ وظیفہ، مفت ہاسٹل کی سہولت اور حتیٰ کہ مفت ہوائی ٹکٹ بھی فراہم کرتی ہے۔ مذکورہ اسکالرشپ کی درخواستوں کا آغاز 10 جنوری سے ہوچکا ہے جو 20 فروری 2025 تک جاری رہے گی۔
زبیر حسین نے اس موقع پر کہا کہ یہ پاکستان جیسے ملک کے لئے ایک زبردست موقع ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ پاکستان پروموشن نیٹ ورک یورپ کے پلیٹ فارم کے ذریعے طلباء کو اس اسکالرشپ کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کریں گے۔
استنبول یونیورسٹی کے اقتصادیات کے شعبے کے سرپرست پروفیسر ڈاکٹر راسیم اوزجان نے زبیر حسین کو استنبول یونیورسٹی کی اہم عمارت کا خصوصی دورہ کروایا، جہاں سلطنتِ عثمانیہ کی فوج کے نامور سربراہ انور پاشا کا دفتر واقع تھا۔ یہ عمارت تاریخی حیثیت کی حامل ہے اور اس کی تاریخ کئی اہم واقعات کی گواہی دیتی ہے۔
پروفیسر راسیم اور پروفیسر میاں وقار بادشاہ نے یونیورسٹی کی تاریخ کے حوالے سے کہا کہ استنبول یونیورسٹی ترکیہ کا ایک اہم تعلیمی ادارہ ہے،اس کا قیام 1453 میں ہوا جب عثمانی سلطنت نے قسطنطنیہ (موجودہ استنبول) کا کنٹرول حاصل کیا۔ اس یونیورسٹی کی بنیاد دراصل ایک مدرسے کے طور پر رکھی گئی تھی۔
استنبول یونیورسٹی نے اپنی تاریخ کے دوران کئی مشہور شخصیات کو جنم دیا، جن میں کئی معروف سائنسدان، ادیب، اور سیاستدان شامل ہیں۔ یہ یونیورسٹی نہ صرف ترکی بلکہ دنیا بھر میں ایک اہم تعلیمی ادارے کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس کے فارغ التحصیل طلبہ نے مختلف شعبوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں، اور یہ ادارہ آج بھی تعلیمی میدان میں اپنی اہمیت برقرار رکھے ہوئے ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر میاں وقار بادشاہ نے پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کے حوالے سے اپنے ادارے کے بارے میں بھی زبیر حسین کو معلومات فراہم کیں ، وقار بادشاہ کا کہنا تھا کہ ترکیہ میں پاکستانی کمیونٹی کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیشِ نظر انہوں نے ایک سماجی ادارے کا قیام بھی کیا ہے جہاں پاکستانی کمیونٹی کو ترکیہ میں درپیش مسائل کے حل کے حوالے سے معاونت فراہم کی جاتی ہے۔