راولپنڈی(تارکین وطن نیوز)جرمنی سے پاکستان آئے نوجوان کو حبس بے جامیں رکھ کر 50ہزار روپے رشوت لینے والے سب انسپکٹرسمیت پانچ پولیس اہل کاروں کو معطل کرکے چارٹ شیٹ جاری کردی گئی ۔
ذرائع کے مطابق سی پی اوراولپنڈی کو ایک شہری نے درخواست دی وہ بسلسلہ روزگار جرمنی میں مقیم ہے اورآج کل پاکستان آیاہواہے۔ رات کے وقت وہ اپنی گاڑی میں جارہاتھاکہ سواں موڑکے قریب پولیس اہل کاروں نے ناکہ پراسے روک کر کی تلاشی لی اس دوران اس سے کچھ برآمدنہیں ہوالیکن ناکہ پرموجودسب انسپکٹرشبیر کانسٹیبل عثمان وغیرہ اسے تھانہ مورگاہ لے گئے اوراسے کئی گھنٹے بلاوجہ حبس بے جامیں رکھا اوربعدازاں پچاس ہزارروپے رشوت لے کر چھوڑاگیا ۔
اس شکایت پرسی پی اونے انکوائری کرائی توالزام درست ثابت ہوگیا جس پرسی پی اوراولپنڈی عمرسعیدملک نے تھانہ مورگاہ کے پانچ اہل کاروں سب انسپکٹرشبیر،اے ایس آئی آصف ، ڈرائیور آفتاب ،کانسٹیبل عثمان اورکانسٹیبل محمدعثمان کومعطل کرکے چارٹ شیٹ جاری کردی ۔
ذرائع کاکہناہے کہ سی پی اونے اس بات پرشدیدناراضگی کااظہارکیا ہے اورکہاہے کہ محکمہ میں موجودکالی بھیڑوں کوکسی صورت معاف نہیں کیاجاسکتا ، ایسے ملازمین کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔