لندن(تارکین وطن نیوز)برطانوی نژادیاسمین کوثر کو مبینہ طور پر اپنے عاشق کو اپنے امیر شوہر کو قتل کرنے اور اس کی لاش کو جلتی ہوئی گاڑی میں پھینکنے کا حکم دینے کے بعد گرفتار کر کےراولپنڈی کی مورگاہ کی جیل میں رکھا گیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ یاسمین کوثر نے ایسا اس لئے کاتا کہ وہ انگلینڈ میں اپنے نئے عاشق کے ساتھ نئی زندگی شروع کر سکے۔
65 سالہ یاسمین کوثر پر شبہ ہے کہ اس کے شوہر محمد فاروق جن کی عمر 65 سال تھی کو ایک 30 سالہ گھر کے مزدورنے قتل کر دیا تھا جسے یاسمین کوثرنے شادی کر کے برطانیہ واپس لانے کا وعدہ کیا تھا، یاسمین کوثر کو پولیس نے اس ماہ کے شروع میں گرفتار کیا تھا اور ان پر مسٹر فاروق کو قتل کرنے کے لیے دو افراد کو شامل کرنے کا الزام لگایا گیا تھا ۔
پولیس کا خیال ہے کہ مقتول جن کا تعلق ہیڈنگلے، لیڈز سے ہے کو مورگاہ راولپنڈی میں فیملی کے گھر میں گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا،اس کے بعد اس کی لاش کو ایک کار میں ڈالا گیا اور تقریباً 27 میل دور کوڑے کے ڈھیر پر لے جایا گیا جہاں گاڑی کو آگ لگا دی گئی۔ اس کا جھلسی ہوئی ڈیڈ باڈی پولیس کو یکم اپریل کو اسلام آباد کے قریب مورگاہ کے کوڑے دان سے ملی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اس نے اپنے چھوٹے بھائی کی موت کی وجہ سے پاکستان کا سفر اختیار کیا تھا اور ان کے فوراً بعد ہی ان کی اہلیہ یاسمین بھی پاکستان پہنچ گئی اور اسے قتل کے ارادے سے ایک جگہ ملنے کو بلوایا اور جہاں اسے دو آدمیوں نے گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔
یاسمین کوثر اور دو جاننے والوں کو وحید اور ادریس کے نام سے محمد فاروق کو قتل کرنے کے الزام میں عدالت کے سامنے پیش کیا گیا،ان دونوں کو بھی گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق یاسمین کوثر کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ 30 سالہ وحید سے شادی کرنا چاہتی تھی اور راولپنڈی صدر میں دی مال ہوٹل فروخت کرنا چاہتی تھی تاکہ وہ ملک سے فرار ہو کر برطانیہ میں اکٹھے رہائش اختیار کر لیں۔
مسٹر فاروق اور مسز کوثر ان کی دوسری بیوی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ برطانوی اور پاکستانی پاسپورٹ رکھتے ہیں اور ان کے پاس لیڈز، ویسٹ یارک میں 1.5 ملین پاؤنڈ کا وسیع گھر ہے۔مقتول تاجر ایک برطانوی پراپرٹی فرم کا ڈائریکٹر ہے اور اس کے دیگر بزنسز بھی ہیں جن میں لیڈز میں ایک ہوٹل اور پاکستان میں صدر راولپنڈی میں ایک ہوٹل ہے جو اس کے خاندان کی ملکیت ہے۔