وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے جانے والے حالیہ بجٹ پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے تاثرات

0

بجٹ ہندسوں کا گورکھ دھندہ ہے، عوام الناس کو الجھا کر رکھ دیا گیا ہے، محمد ثقلین

غریب عوام پرمہنگائی کا بم گرا دیا گیا ہے، اس سے برا بجٹ آج تک نہیں آیا، عرفان افسر

بجٹ میں عام طبقہ کا خیال نہیں رکھا گیا، امراء کو فائدہ پہنچایا گیا، فرزانہ منصور

عوام دشمن بجٹ سے مہنگائی بڑھے گی، پراپرٹی ٹیکس نقصان دہ ثابت ہو گا، خالد حسین

بجٹ عوام دوست ہے، متوسط طبقے کو ریلیف ملے گا،فرزانہ کوثر

متوازن بجٹ پیش کر کے حکومت نے ملکی معیشت کو مضبوط کیا ہے، فوزیہ نسیم

مشکل حالات اور کم وقت میں متوازن بجٹ پیش کیا گیا ہے،منیر ہانس

تاریخی بجٹ پیش کرنے پر حکومت کو مبارکباد، شمع بٹ

دبئی (طاہر منیر طاہر) وفاقی حکومت نے بجٹ 23-2022 پیش کر دیا ہے جس پر متحدہ عرب امارات میں مقیم سیاسی پارٹیوں کے نمائندگان اور عوام الناس کا رد عمل بھی سامنے آیا ہے جس میں حکومتی اور اتحادی پارٹیوں کے نمائندوں نے بجٹ کی تعریف کی ہے جبکہ اپوزیشن ارکان نے اس کی شدید الفاظ میں مخالفت کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف ابو ظہبی کے صدر محمّد ثقلین اور ان کی پارٹی کے دیگر ارکان میاں اویس انجم، محمد فہیم بیگ، حمیرا نسیم اور سعدیہ طارق نے پاکستان تحریک انصاف متحدہ عرب امارات کی طرف سے امپورٹڈ حکومت کے پیش کردہ بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بجٹ آئی ایم آف کا تیار کردہ بجٹ ہے جس میں عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر زندگی مزید مشکل بنانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے۔ موجودہ بجٹ ہندسوں کا گورکھ دھندہ ہے اور غیر حقیقی اعداد و شمار بیان کیے گئے ہیں۔ مہنگائی بڑھنے کی شرح 11 فیصد رکھی گئی جبکہ موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھیں تو مہنگائی تقریباً 30 فیصد تک ہو گی جس سے غریب آدمی کی زندگی مشکل تر ہو جائے گی۔ تعلیم کا بجٹ 6 فیصد رکھنے سے تعلیم میں انکی سنجیدگی صاف ظاہر ہوتی ہے۔ امپورٹڈ حکومت عوام کو تعلیم سے آراستہ کرنا نہیں چاہتی۔ بلواسطہ ٹیکس لگانے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گا۔ جرائم پیشہ افراد بجٹ بنائیں گے تو ایسا ہی بجٹ بنے گا جس میں اشرافیہ کے لیے ٹیکس کی چھوٹ دی گئی اور جبکہ غریب آدمی کو ٹیکس کے بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے۔

راہنما ئوں نے مزید کہا کہ اکنامکس سروے آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق پی ٹی آئی حکومت نے تمام اہداف حاصل کر لیے تھے۔ کورونا کے باوجود ترقی کی شرح بھی 6 فیصد کے قریب رہی جبکہ موجودہ حکومت نے آتے ہی معیشت کی ترقی کو روک دیا۔

پی ٹی آئی متحدہ عرب امارات کے سابق صدر عرفان افسر اعوان اور سینئر رہنماؤںجمشید فاضل، شکیل احمد سرمد، انوار الحق ڈوگر، افراسیاب ستّی،محمد شفیق،ظہیر اعوان، ڈاکٹر رحمینہ ظفر، محمد اجمل سعید، محمد خلیل اعوان، سجاد حسین عباسی، احمد حسن شیرازی، امتیاز بھٹہ جٹ، زہرہ شبنم اوررمیز خان نے کہا کہ حکومت نے عوام پر مہنگائی کا بم گرا دیا ہے اور غریب عوام کو جیتے جی مار دیا ہے۔ امپورٹڈ حکومت کی پچاس دن کی کارکردگی کے بارے میں میڈیا سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہو ئے متذکرہ رہنماؤں نے کہا کہ امپورٹڈ حکومت جو امریکی سازش کے ذریعہ وجود میں آئی ، اس نے آتے ہی مہنگائی کا طوفان برپا کرکے اس ملک کے غریب کا جینا دوبھر کردیا ہے۔

قیمتوں کا موازنہ کرتے ہو ئے کہا کہ پٹرول 149 سے 208 روپے ، ڈیزل 149 سے 205 روپے ، گھی 380 فی کلو سے 555 روپے ، کوکنگ آئل 400 سے 606 روپے فی لیٹر،اسی طرح لوڈشیدنگ سے پورا پاکستان بے حال ہے پورے دن میں 10 گھنٹے بجلی آتی ہے ، یوریا کھاد 1750 سے 2400 روپے ہو گئی ہے مزید اس حکومت نے آتے ہی صحت کارڈ ، لنگر خانے ، پناہ گاہیں، ہوم لون اور احساس پروگرام بند کر دیے ہیں ، پہلے آحساس پروگرام کے تحت غریبوں کو 14000 دیا جاتا تھا اور اب اس حکومت نے امداد صرف 2000 روپےکر دی ہے جو عوام کے ساتھ ایک مذاق ہے۔بجٹ میں بھی عوام دشمنی دکھائی گئی جسے ہم سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

آل پاکستان مسلم لیگ (APML) متحدہ عرب امارت کی سینئر رہنما فرزانہ منصور نے حالیہ بجٹ پر اپنی رائے دیتے ہوے کہا کہ سابقہ ادوار میں پی ایم ایل این کی کارکردگی کبھی بھی قابل تعریف نہیں رہی۔ان کے ہر دور میں ملک کو قرضوں کے بوجھ تلے دبایا گیا اور عوام الناس کو کوئی ریلیف نہیں دیا گیا۔ چور راستوں سے متعدد بار پی ایم ایل این اقتدار میں آئی اور ہر بار کرپشن کے ریکارڈ قائم کئے۔ سابقہ ادوار میں جس قدر ملک کو نقصان پی ایم ایل این نے پہنچایا اس قدر کس نے نہیں پہنچایا، یہ لوگ صرف اقتدار کے بھوکے ہیں جنہیں پاکستان اور اس کے عوام کا کٹچ خیال نہیں۔حالیہ بجٹ میں بھی بھری ٹیکسز لگا کرعوام دشمنی کا ثبوت دیا گیا ہے۔اتنےبھاری ٹیکسز اور مہنگائی سے غریب طبقہ پس کر رہ گیا ہے۔ بجٹ میں عام طبقہ کا خیال نہیں رکھا گیا بلکہ اشرافیہ اور امراء کو فائدہ پہنچایا گیا ہے جو پاکستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔

پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے صدر چودھری خالد حسین نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ سے مہنگائی بڑھے گی جبکہ پراپرٹی ٹیکس میں اضافہ نقصان دہ ثابت ہو گا- انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکسز ملک کی اکانومی کو بہت پیچھے لےجائیں گے۔کنسٹرکشن اور اس سے وابستہ متعدد انڈسٹریز بھی متاثر ہوں گی۔موجودہ بجٹ ایک خطرناک قسم کا بجٹ ہے جس سے عوام پر مزید بوجھ آئے گا اور ایک خاص طبقہ کے علاوہ کسی کو کچھ نہیں ملے گا۔پاکستان پیپلز پارٹی گلف و مڈل ایسٹ کے صدر میاں منیر ہانس، عائشہ منیر ہانس سینئر نائب صدر خواتین ونگ پی پی پی گلف نے کہا کہ مشکل حالات اور کم وقت میں متوازن بجٹ پیش کیا گیا ہے۔میاں منیر ہانس اورعائشہ منیر ہانس نے کہا کہ موجودہ حکومت کو بیشمار مسائل ورثہ میں ملے ہیں لیکن اس کے باوجود حکومت اور اتحادی جماعتوں سے مل کر قابل قبول بجٹ پیش کیا ہے۔ حکومت نے عام آدمی کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے جبکہ درآمدی اشیا پر پابندی اور ٹیکس لگا کر بھی ملکی معیشت کو سہارا دیا گیا ہے۔بینظر انکم سپورٹ کے علاوہ عام آدمی کو دو ہزار فی کس دے کر کسی حد تک مسائل کم کرنے میں مدد دی گئی ہے۔میاں منیر ہانس نے کہا کہ اتحادی جماعتوں اور آئی ایم ایف کے ساتھ مزاکرات کر کے پیش کردہ یہ بجٹ کوئی آئیڈیل بجٹ نہیں ہے بلکہ اسے اس سے بھی بہتر ہونا چاہیے تھا۔

پاکستان پیپلز پارٹی گلف مڈل ایسٹ کے انچارج پالیسی پلاننگ ذوالفقارعلی مغل نے کہا کہ پاکستان کی موجودہ سرکار کو عوام کے لیے ریلیف دینے کے بارے ریلیف پیکج دینا ھوگا مہنگائی نے پاکستان عوام کی کمر توڑکر رکھ دی ہے جس طرح پٹرول و دیگر اشیاء خوردونوش مہنگی ہوئی ہیں اسی حساب سے کم از کم گریڈ ایک سےگریڈ پانچ تک کے سرکاری ملازمین کو تنخواہوں میں اضافہ ملنا چاہیے چھوٹے کاروباری طبقے کو بجلی گیس کے بلوں میں چھوٹ دینا ھوگی، لوگوں کوچھوٹے کاروبار شروع کرنے کے لیے آسان اقساط پرقرضہ جات دینے چاہئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ کاروبار و تجارت کی طرف آئیں ملک میں چھوٹی چھوٹی صنعت کاری کو فروغ ملےاور ملکی معیشت مضبوط ہو۔

حکومتی جماعت پاکستان مسلم لیگ ن متحدہ عرب امارات ویمن ونگ کی صدر فرزانہ کوثر، جنرل سیکریکٹری فوزیہ نسیم اورپاکستان مسلم لیگ ن پرتگال وومن ونگ کی صدر شمع بٹ نے کہا کہ ہماری حکومت کو سابقہ حکومت کے لاتعداد مسائل ورثہ میں ملے ہیں،سابقہ حکومت نے ساڑھے تین سالوں ملک کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیاتھا ۔پی ایم ایل این نے انتہائی مشکل حالات میں حکومت کی باگ ڈور سنبھالی ہے، اور اتنے کم عرصہ میں متوازن بجٹ پیش کر کے ملکی معیشت کو مضبوط کیا ہے، حالیہ بجٹ عوام دوست ہے جس سے متوسط طبقے کو ریلیف ملے گا۔

پی ایم ایل این کی متذکرہ لیڈران نے کہا کہ حکومت نے سبسڈیز کیلئے 699ارب روپے، گرانٹس کی مد میں ایک ہزار 242 ارب روپے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 364ارب روپے، ماحولیاتی تبدیلی کیلئے 10ارب روپے، بجلی کے شعبے کی پیداوار اور ترسیل کی مد میں 73 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، ایک کروڑ طلبہ کو بے نظیر سکالرشپ دی جائے گی، تعلیم کیلئے 109ارب روپے خرچ ہونگے، تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس چھوٹ کی حد بارہ لاکھ روپے سالانہ کر دی گئی ہے،40ہزار ماہانہ سے کم آمدن والوں کو ماہانہ 2ہزار روپے دئیے جائیں گے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15فیصد اضافہ کیا گیا ہے اور بہت سے شعبوں میں عام اور متوسط طبقہ کے لوگوں کو بھی ریلیف دیا گیا ہے۔ حرف آخریہ کہ موجودہ حالات اور وقت میں بہترین اور قابل تحسین بجٹ پیش کیا گیا ہے جس پر ہم حکومت کو مبارکباد پیش کرتے ہیں-

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!