نیدرلینڈز:سفارت خانہ پاکستان دی ہیگ کے زیر اہتمام پاکستانی کمپنیوں کیلئے تجارتی مواقع کے موضوع پر ویبینار کا انعقاد
ویبینارمیں مختلف چیمبرزکے ممبران اورصنعت کاروں کےعلاوہ برسلز میں قائم پاک بینیلکس اوورسیز چیمبر نے شرکت کی
دی ہیگ (نمائندہ خصوصی) نیدرلینڈز میں پاکستانی کمپنیوں کیلئے تجارتی مواقع کے موضوع پر سفارت خانہ پاکستان دی ہیگ نے ایک ویبینار کا انعقاد کیا۔ جس میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے تعاون سے پاکستان کے مختلف چیمبرز کے ممبران اور صنعت کاروں کے علاوہ برسلز میں قائم پاک بینیلکس اوورسیز چیمبر نے شرکت کی۔
سب سے پہلے سفیر پاکستان سلجوق مستنصر تارڑ نے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ بہترین اور گرمجوش تعلقات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ نیدرلینڈز ایک ٹریلین ڈالر سے زائد کی معیشت ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے لوگ اس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے نئی جہتیں تلاش کریں۔
سفیر تارڑ نے کاروباری اداروں پر زور دیا کہ وہ غیر روایتی شعبوں میں قدم رکھیں پاکستان کی برآمدی اشیاء کو متنوع بنانے اور ڈچ کمپنیوں کے ساتھ تعاون کرنے میں مدد کریں اور پاکستان میں نئی ٹیکنالوجی اور ایجادات متعارف کروائیں۔
بعد ازاں سفارت خانے میں تعینات ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ قونصلر راؤ رضوان الحق نے دو طرفہ اقتصادی تعلقات اور نیدرلینڈز میں پاکستانی کمپنیوں کیلئے تجارتی مواقع پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے کہاکہ نیدرلینڈز یورپ کی 5 ویں اور دنیا کی 17 ویں بڑی معیشت ہے۔ اسی طرح یہ امریکہ کے بعد 105 بلین ڈالر کے ساتھ دنیا کا دوسرا بڑا ایگری ایکسپورٹ ملک بھی ہے۔ ان کا ٹریڈ ٹو جی ڈی پی ریشو 84 فیصد ہے۔ یہ دنیا سے جتنی اشیاء خریدتے ہیں اس کا 50 فیصد ویلیو ایڈ اور ری پیک کرکے دوبارہ بیچ دیتے ہیں۔کیونکہ یہ ملک لاجسٹکس اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کے بہت مظبوط شعبے رکھتا ہے۔
رائو رضوان الحق نے مزید بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں پاکستان اور نیدرلینڈز کے درمیان دوطرفہ تجارت 2.3 بلین امریکی سے اوپر تھی۔ جس میں پاکستان کی برآمدات کا حجم 1.73 ارب ڈالر رہا ۔ انہوں نے بتایا کہ ڈچ کمپنیاں پاکستان میں اعتماد کے ساتھ سرمایہ کاری کر رہی ہیں اور نیدرلینڈز ایف ڈی آئی کا ایک بڑا ذریعہ بن گیا ہے۔
انہوں نے سلائیڈز کے ذریعے شرکاء کے سامنے پاکستانی کاروباریوں کیلئے نئے شعبوں کی نشاندہی بھی کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے متوجہ کیا کہ کرونا کے بعد ڈچ کمپنیاں چائنہ کی بجائے اپنی خریداری کیلئے نئے ممالک کی طرف دیکھ رہی ہیں۔ ہمیں ان کو اپنی جانب متوجہ کرنے کیلئے بھرپور طریقے سے توجہ دینی چاہیے۔ اس موقع پر شرکاء نے مختلف سوالات کیے جن کے مناسب جوابات دیے گئے۔
قبل ازیں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی لاہور کے ڈائریکٹر جنرل شہزاد احمد خان نے اتھارٹی کی جانب سے پاکستان کی تجارت میں اضافے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ جبکہ ٹی ڈیپ کی اسسٹنٹ ڈائریکٹر فائقہ زرناب نے ماڈریٹر کے فرائض سرانجام دیے۔