شہید محترمہ بینظیر بھٹو تاریخ ساز،مدبر و بہادر رہنما تھیں،منظور اعوان
شہید بھٹو کا نظریہ اور ان کا فلسفہ ہی روشن پاکستان کی جانب واحد راستہ ہے،ملک اسماعیل قیصر
برلن(رپورٹ:مطیع اللہ)پاکستان پیپلزپارٹی برلن نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہید کی15ویں برسی عقیدت واحترام سے منائی، قرآن خوانی و دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا، برسی کے موقع پر کارکنان نے تجدید عہد وفا کرتے ہو ئے بینظیر بھٹو شہید کے مشن کو جاری رکھنے کے لیے عہد کیا،موسمی حالات اور کوویڈ کیسز میں اضافے کیوجہ سے برسی کی تقریب کو محدود و پرجوش طریقے سے منایا گیا ۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی برلن کے صدر منظور اعوان نے محترمہ بینظیر بھٹو کو15 ویں برسی پر زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو تاریخ ساز مدبر و بہادر رہنما تھیں، وہ چاروں صوبوں سمیت کشمیر گلگت بلتستان کی ترجمان تھی ۔ان کی شہادت درحقیقت خوشحال، ترقی پسند اور جمہوری پاکستان کے خواب پر شب خون مارنا تھا ،شہید بی بی کی برسی مساوات پر مبنی جمہوری پاکستان کے دشمنوں کے لیے ایک پیغام ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی سرپرست اعلیٰ ملک اسماعیل قیصر نے کہاکہ محترمہ بے نظیر بھٹو جرأت مند‘ بے خوف اور نڈر سیاسی رہنما تھیں۔ ملک و قوم اور جمہوریت کی خاطر بڑی سے بڑی قربانی دینے کو تیار رہتی تھیں،وہ اپنی جان دیکر امر ہوگئیں۔ شہید بھٹو کا نظریہ اور شہید بی بی کا فلسفہ ہی روشن پاکستان کی جانب واحد راستہ، اب آسمان گرے یا زمین پھٹے، ہم اپنی جدوجہد سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
پاکستان پیپلزپارٹی برلن کے جنرل سیکرٹری میاں اکمل نے کہاکہ بینظیربھٹو نے اپنے والد مرحوم کی طرح پاکستان کوخوشحال‘پرامن‘ مستحکم اور ناقابل تسخیر مملکت بنانے کا جو خواب دیکھا تھا وہ ادھورا رہ گیا۔
برلن میں نوجوان قیادت کے نائب صدر عابد حسین نے کہا کہ بینظیر بھٹو ملکی دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنانے کے معاملے پر کبھی ایک پل کے لیے بھی مصلحت کا شکار نہیں ہوئیں، انہوں نے ایٹمی پروگرام جاری رکھا، ملک کو میزائیل ٹیکنالوجی کا تحفہ دیا۔
پاکستان جرمن پریس کلب کے چیئر مین ظہور احمد نے کہاکہ بےنظیر بھٹو شہید کے یوم شہادت کے موقع پر انھیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کی تجدید کرتے ہیں کہ پاکستان کے آئین، جمہوریت اور انسانی آزادی کے لیے ان کے فلسفہ پر عمل کرتے رہیں گے۔
سینئر رہنما مجاہد شاہ نے کہا کہ بھٹو کا ورثہ ایسی جاندار قوت ہے کہ وہ جسمانی طورپر منظرعام سے ہٹا دیئے جاتے رہے ‘لیکن پھر بھی انہیں غریب عوام کی خدمت کے مشن سے نہیں ہٹایا جا سکا۔ بھٹو مرحوم کو پھانسی ہوئی تو بینظیر نے علم اٹھا لیا۔ بینظیر کو راستے سے ہٹایا گیا تو اسے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے تھام لیا۔
آج قومی سیاست میں بلاول بھٹو ہی بھٹو لیگیسی کے حقیقی امین اور پیپلزپارٹی کے تن مردہ میں نئی جان ڈالتے نظر آتے ہیں اور کوئی بعید نہیں کہ وہ اسلاف سے بھی آگے نکل جائیں ،بینظیر بھٹو شہید کی15 ویں برسی کی تقریب میں برلن کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے سیاسی، سماجی افراد کے ساتھ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں سمیت پاکستانی کمیونٹی کے افراد نے بھی بھرپور شرکت کی۔بینظیر بھٹو شہید سے عقیدت رکھنے والے شاعروں نے اپنے اشعار کے ذریعے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔