کوپن ہیگن (انصر اقبال بسرا) تحریک کشمیر ڈنمارک نے کوپن ہیگن ٹاؤن ہال سے ڈنمارک کی پارلیمنٹ تک مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کے خلاف اورکشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ’’ کشمیر یکجہتی واک کا اہتمام کیا ،جس کا مقصد ڈینش برادری کو بتانا تھا کہ کس طرح بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر کے نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھا رہی ہے۔

ڈینش شہریوں نے کشمیر میں ہونے والے ظلم و ستم کی منہ بولتی تصاویر اور رپورٹس کو تقسیم کیا گیا ۔ ہزاروں پمفلٹس جن میں بھارتی فوج کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں شہری آبادی کے خلاف انسانیت سوز جرائم کی تصاویر ، کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت اور آزادانہ زندگی کا حقوق کے حصول کا ذکراور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کو حق خود ارادیت دیا جائے کا مطالبہ درج تھا ۔
اس موقع پر تحریک کشمیر ڈنمارک کے صدر عدیل آسی نے کہا کہ ہم نے اس واک کے ذریعے بھارتی افواج کےمظالم کو دکھایا ہے۔ اس موقع پر اشفاق ابدالی نے کہا پاکستانی ہر فورم پر کشمیری بہن بھائیوں کے لیے آواز بلند کرے گا۔
شہزاد عثمان بٹ نے کہا کہ ڈنمارک کی سخت ترین سردی منفی درجہ حرارت میں ہم یہاں کشمیروں کی یکجہتی کے لیے کھڑے ہیں ۔ شہزاد عثمان بٹ نے کہا کے ہم بھارت کی نام نہاد جمہوریت کا پردہ چاک کرنے آ ئے ہیں ۔
راجہ ساجد قیوم نے کہا جنت نظیر وادی کشمیرمیں غاصب بھارت نے ناجائز قبضہ کرکے وہاں کے باسیوں کے تمام حقوق سلب کر رکھے ۔

سابق ممبر ڈینش پاڑلیمنٹ عباس رضوی نے کہا کہ سیاسی محاذ پر جنگ کے علاوہ عوامی محاذ پر بھی بھارت سے لڑیں گے ۔
تحریک کشمیر کے سرپرست میاں منیر احمد نے کہا کشمیر میں عام شہریوں کی ہلاکتیں معمول بن گئی ہیں فورسز کو عوام کے خلاف تمام حربے اپنانے کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔
پاکستان کیمونٹی کے لیڈران راجہ غفور اور چوہدری ولائت خان نے بھی اس موقع پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اس یکجہتی واک میں ڈینش شہریوں نے کشمیرمیں مسلسل ہلاکتوں اور پیلیٹ گن کے استعمال پر زبردست تشویش کا اظہار کیا ۔