اسلام آباد میں قائم سویڈش سفارتخانے کے سربراہ جعلی دستاویزات اور بغیر تحقیقات کے افغان شہریوں کو 122 شینجین ویزے جاری کرنے کے مجرم قرار
اسٹاک ہوم (رپورٹ:زبیر حسین) اسلام آباد میں قائم سویڈش سفارتخانے کے سربراہ نے جعلی دستاویزات اور بغیر تحقیقات کے افغان شہریوں کو 122 شینجین ویزے جاری کئے ، سویڈن کی ہائی کورٹ نے بدانتظامی کا مجرم قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سویڈن وزارت خارجہ کا ملازم جو کہ اسلام آباد میں سویڈن کے سفارتخانے کے مائیگریشن ڈیپارٹمنٹ میں تعینات تھا 122 جعلی ویزوں کے کیس میں مجرم قرار دے دیا گیا۔
پبلک پراسکیوٹر کے مطابق مذکورہ افسر نے جان بوجھ کر یا پھرلاپرواہی کی وجہ سے نومبر 2014 سے دسمبر 2015 کے درمیان افغان شہریوں کی ویزا درخواستوں کی جانچ پڑتال میں ان تمام تر لائحہ عمل کو نظر انداز کیا جو شینجین ویزا حاصل کرنے کے لئے انتہائی اہم جانے جاتےہیں۔
افغان شہریوں نے ویزوں کے حصول کے لئے سویڈش افغان فاؤنڈیشن ، اسکانیا، ایرکسن ، انٹرنیشنل افغان ویمن آرگنائزیشن اور افغان سویڈش آرگنائزیشن کے جعلی دعوت نامے جمع کروائے جن کی نا چھان بین کی گئی اور نہ ہی مذکورہ افراد کے حوالے سے سیکورٹی خدشات کی تحقیقات کی گئیں۔
پراسکیوٹر کا کہنا ہے کہ ویزا حاصل کرنے والے افراد نے سویڈن میں سیاسی پناہ کی درخواستیں دائر کیں ان تمام افراد کو شامل تفتیش کیا گیا جس پر انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ویزا حاصل کرنے سے سویڈن پہنچنے تک ان کا ساتھ انسانی اسمگلرز نے دیا۔
مذکورہ ملزم اور سفارتخانے کے دیگر عملے کا کہنا ہے کہ ان پر کام کا بوجھ زیادہ ہونے کی وجہ سے ایسی غلطیاں سرزد ہوئی، فروری 2021 میں سویڈن کی مقامی عدالت نے اس کیس میں فیصلہ سنا کر جرم کو سنگین قرار دے دیا تھا ۔
بعد ازاں ملزم نے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کی جس پر سویڈن کی ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو بدانتظامی کا مجرم قرار دے دیا۔