پاکستان سفارتخانہ ویانا میں یوم سیاہ کشمیر کے موقع پر ویبینار،کشمیری باشندوں سمیت مقامی تھنک ٹینکس کے نمائندوں کی شرکت
ویانا (اکرم باجوہ) پاکستان سفارتخانہ ویانا میں یوم سیاہ کشمیر کی یاد میں ویبنار کا انعقاد کیا گیا جس میں آسٹریا اور سلوواکیہ میں مقیم پاکستانی اور کشمیری باشندوں کے علاوہ میڈیا اور مقامی تھنک ٹینکس کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
پاکستان سے پانچ ممتاز مقررین نے بطور پینلسٹ ویبینار میں شرکت کی۔ان میں کل جماعتی حریت کانفرنس اسلام آباد کے کنوینر سید فیض نقشبندی، انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈیز اسلام آباد کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سیف الرحمان ملک، سرگودھا یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اشتیاق احمد، ڈاکٹر آمنہ محمود شامل تھے۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں سوشل سائنسز کے پروفیسر اور محترمہ مشعل حسین ملک ممتاز کشمیری رہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین جناب محمد یاسین ملک کی اہلیہ شامل ہیں۔
مقررین نے جموں و کشمیر کے تنازعہ کی مختلف جہتوں کو سامنے لایا۔ سید فیض نقشبندی نے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ظالمانہ قوانین پر روشنی ڈالی جو کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر سیف الرحمان ملک نے اگست 2019 کو بھارت کی طرف سے کی جانے والی غیر قانونی اور یکطرفہ کارروائی پر توجہ مرکوز کی جس نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے لوگوں کی حالت زار کو مزید بڑھا دیا تھا۔ ڈاکٹر اشتیاق احمد نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے تنازعہ کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کی نیک نیتی کی کوششوں میں کبھی حصہ نہیں لیا۔
ڈاکٹر آمنہ محمود نے نشاندہی کی کہ IIOJK کے لوگوں پر مسلط دہشت گردی نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے ہندوستان کے کھوکھلے دعووں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ محترمہ مشعال حسین ملک نے کہا کہ بے پناہ مصائب کے باوجود کشمیر کی خواتین کی ہمت اور عزم اٹوٹ ہے اور وہ کشمیریوں کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کی چیمپئن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں بی جے پی کی حکومت IIOJK کے لوگوں کو ان کی قیادت کو نشانہ بنا کر لیڈر سے محروم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور خطے کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کے اقدامات بھی کر رہی ہے۔
سفیر پاکستان آفتاب احمد کھوکھر نے بھی ویبینار سے خطاب کیا اور پاکستان کے صدر وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے کشمیر یوم سیاہ کے موقع پر قوم کے نام پیغامات پڑھ کر سنائے ۔ انہوں نے IIOJK کے بہادر عوام کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قیادت اور عوام حق خودارادیت کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت میں ثابت قدم رہے ہیں۔
انہوں نے ویبنار کے مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کیا جس کا مقصد 27 اکتوبر 1947 کے بھارتی اقدامات اور IIOJK میں جاری ریاستی دہشت گردی کی مذمت کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری پر زور دینا تھا کہ وہ IIOJK کے طویل المدت لوگوں کی حمایت میں آواز بلند کرے اور انہیں ان کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا استعمال کرنے کے قابل بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں جیسا کہ انہیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں ضمانت دی گئی ہے۔