اسلام آ باد (ویب ڈیسک) چین اور پاکستان کے درمیان سی پیک دونوں ممالک کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے والا ایک عظیم منصوبہ ہے، جو اب ایک اعلیٰ معیار کی ترقی کے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔منگل کے روز چینی میڈ یا کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی منصوبے کی تعمیر میں پاکستانی محنت کشوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے ، جبکہ ان محنت کشوں میں پاکستانی ماہر توانائی خرم جاویدکی سی پیک کے منصوبوں میں اپنے فرائض کی سرانجام دہی کے حوالے سے داستان انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
ماہر توانائی خرم جاوید پاکستان میں پاورکنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنہ کی ایک ذیلی برانچ میں تیل و گیس کے منصوبوں کے حوالے سے تشکیل دی جانے والی ٹیم کے سربراہ ہیں، جس کا مقصدملک میں تیل اور گیس کے ذخائر کی تلاش کے حوالے سے فزیبلٹی اسٹڈی کرنا ہے ۔
خرم جاوید توانائی کے شعبے میں وسیع تجربہ رکھتے ہیں اور پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبے میں نئےمواقع تلاش کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔ پاکستانی ماہرتوانائی اعلی تکنیکی مطالبات کے علاوہ متعدد فریقین کے درمیان باہمی تعاون کی ضرورت کو بھی سمجھتے ہیں۔ جاوید خرم کا کہنا ہے کہ سی پیک جہاں چین اور پاکستان کی ٹیکنالوجی اور وسائل کو مربوط کرتا ہے وہیں اس منصوبے میں دیگر ممالک کیلئے شمولیت اور سرمایہ کھاری کے وسیع مواقع بھی موجود ہیں ۔
اُن کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی کامیابی سے نہ صرف پاک چین اقتصادی تعاون مضبوط ہوگا بلکہ علاقائی توانائی کی سلامتی اور پائیدار ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔چین پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی خرم جاوید جیسے ماہرین کی لگن اور مہارت کی مرہون منت ہے۔
اُن کا پیشہ ورانہ علم اور انتھک کوششیں سی پیک کی ترقی کو فروغ دینے کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہیں، جبکہ سی پیک بلاشبہ علاقائی اقتصادی تعاون کے ماڈل کے طور پر ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ سی پیک مستقبل امیدوں اور امکانات سے بھرا ہوا ہے، جس سے چین اور پاکستان کے درمیان وسیع تر شعبوں میں گہرے تعاون اور مشترکہ خوشحالی کا راستہ ہموار ہوا ہے ۔