ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل سے گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کے وفد کی چیئرمین راجہ سکندر خان اور صدر کالا خان کی سربراہی میں ملاقات

0

لندن (نمائندہ خصوصی) اپنے وطن واپس آنے والے سمندر پار پاکستانیوں کے سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے ایک فعال اقدام میں، چیئرمین راجہ سکندر خان اور صدر کالا خان کی سربراہی میں گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ساتھ اعلیٰ سطحی بات چیت کی۔

راچڈیل، انگلستان سے تعلق رکھنے والے چوہدری تصراف کے حالیہ المناک واقعے کی وجہ سے ہونے والی میٹنگ میں بیرون ملک مقیم کمیونٹی کے ارکان کے پاکستان کے دوروں کے دوران حفاظتی اقدامات کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ چوہدری تصراف پولیس افسروں کے بھیس میں ڈاکوؤں کا شکار ہو گیا، ایسا منظر جو تارکین وطن کے لیے ناواقف ہے۔

برٹش پاکستانی/کشمیری کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات سمیت وفد نے پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل اور ڈپٹی ہائی کمشنر ڈاکٹر فیصل عزیز احمد سے ملاقات کی، منیسٹر علی نواز ملک اور دیگر ہائی کمیشن کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ جس میں سخت حفاظتی اقدامات اور بے گناہوں کو نقصان پہنچانے والے مجرموں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

راجہ سکندر خان نے وفد کی قیادت کرتے ہوئے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ وہ سخت حفاظتی پروٹوکول پر عمل درآمد کرے اور سمندر پار پاکستانیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کرنے والے مجرموں کے خلاف فوری کارروائی کرے۔ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی کہ ایک بار جب کمیونٹی کے ممبران امیگریشن، کسٹمز اور ٹیکس چینلز کو صاف کر لیں تو انہیں اپنی منزلوں تک جانے کے لیے مزید مداخلت کا سامنا نہیں کرنا چاہیے۔

اس کے جواب میں عزت مآب نے متوفی کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور وفد کو یقین دلایا کہ حالیہ واقعہ کی راولپنڈی پولیس تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا وعدہ کیا اور ہائی کمیشن کے عملے کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان کی وزارت داخلہ سے باضابطہ طور پر درخواست کریں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بیرون ملک مقیم کمیونٹی کے ممبران کو ایئرپورٹ چینلز صاف کرنے کے بعد مزید رکاوٹوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

میٹنگ کا اختتام مرحوم کے لیے دعا اور اوورسیز کمیونٹی ممبران کی سلامتی اور بہبود کو ترجیح دینے کے مشترکہ عزم کے ساتھ ہوا۔ گلوبل پاک کشمیر سپریم کونسل کا فعال مؤقف اپنی جڑوں کی طرف لوٹنے والوں کے مفادات اور تحفظ کے لیے اجتماعی کوشش کی عکاسی کرتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!