بیجنگ (ویب ڈیسک) ہارورڈ یونیورسٹی کے کینیڈی اسکول آف گورنمنٹ کے پروفیسر ڈینی روڈرک نے فرانسیسی اخبار لیس ایکوز میں ایک مضمون شائع کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ چین کی سبز صنعت سے دنیا کو فائدہ ہوتا ہے لیکن کچھ مغربی افراد کو اس بات کا احساس نہیں ہے۔
"گرین انڈسٹریز: چین کا شکریہ ادا کرنا ہوگا” کے عنوان سے شائع ہونے والے مضمون میں روڈرک نے نشاندہی کی ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف جنگ کے لئے سبز ٹیکنالوجی نہایت اہم ہے جوکہ عالمی پبلک گڈز میں سے ہے.ان کا ماننا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنے میں اب تک کی کچھ سب سے اہم کامیابیاں چین کی سبز صنعت سے آئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چینی کمپنیوں کی جانب سے پیداواری صلاحیت میں اضافے اور بڑے پیمانے پر معیشت کی بدولت قابل تجدید توانائی کی لاگت میں نمایاں کمی آئی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں ، شمسی ، آف شور پون بجلی، ساحلی پون بجلی اور بیٹری کی مصنوعات کی قیمتوں میں بالترتیب 80فیصد، 73فیصد، 57فیصد اور 80فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔
اس کی بدولت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے امید پیدا ہوئی ہے ،اور انسان گلوبل وارمنگ کو مناسب حدود کے اندر رکھنے کے قابل ہوسکتا ہے۔پروفیسر روڈرک کا ماننا ہے کہ چین کی سبز صنعت نہ صرف عالمی صارفین بلکہ عالمی سپلائی چین میں دیگر کمپنیوں کو بھی فائدہ پہنچاتی ہے۔