عالمی اور علاقائی سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے، چینی مندوب
اقوام متحدہ (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ہتھیاروں کی برآمد کی ذمہ دارانہ پالیسی اپنائیں، سلامتی کونسل کی طرف سے اسلحے کی پابندی پر عمل درآمد کریں، غیر ریاستی عناصر کو ہتھیاروں کی منتقلی سے گریز کریں۔
تنازعات والے علاقوں میں احتیاط سے ہتھیار برآمد کریں اور غیر قانونی ذرائع میں ہتھیاروں کے بہاؤ کو روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔بد ھ کے روز گینگ شوانگ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ تمام ممالک میں معاشی ترقی اور سماجی استحکام کو فروغ دینے اور تنازعات اور عدم استحکام کی بنیادی وجوہات کو ختم کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی پائیدار سلامتی کے تصور کو برقرار رکھنا چاہیے، تنازعات کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے حل کرنا چاہیے، عالمی اور علاقائی سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے اور تنازعات کے نئے ذرائع کو ابھرنے سے روکنا چاہیے۔
گینگ شوانگ نے کہا کہ "امن کے نئے ایجنڈے” میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل گوتریس نے ہتھیاروں کی وجہ سے لوگوں کو نقصانات کو کم کرنے پر زور دیا۔ یہ ایک طویل مدتی اور کٹھن کام ہے جس کے لیے بین الاقوامی برادری کی مسلسل مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
چین انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کے وژن کو برقرار رکھنے، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کو فعال طور پر نافذ کرنے اور اسلحے کے تشدد سے پاک اور دیرپا امن کی دنیا کی تعمیر کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔