آ ستا نہ (ویب ڈیسک) قازقستان چین کا مستقل جامع سٹریٹجک شراکت دار ہے۔ چین کے صدر شی جن پھنگ کے قازقستان کے سرکاری دورے کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے نتیجہ خیز بات چیت کی اور ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے جس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ فریقین سربراہان مملکت کی سفارت کاری کو ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینے کے لیے رہنما کے طور پر لیں گے جس میں نسلوں پر مبنی دوستی، باہمی اعتماد، یکجہتی اور مشترکہ خوشحالی شامل ہو۔
فریقین نے باہمی تعاون کی درجنوں دستاویزات پر بھی دستخط کیے جس سے چین اور قازقستان کے تعلقات کی اعلیٰ معیار کی ترقی کو نئی روح ملی ہے۔ چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف ریشیا، ایسٹ یورپین اینڈ سینٹرل ایشین اسٹڈیز کے ڈائریکٹر سن ژوانگ زی نے کہا کہ چین اور قازقستان کے تعلقات کو "مستقل جامع اسٹریٹجک پارٹنر” کے طور پر پیش کرنا نہ صرف دوطرفہ تعلقات کی اعلیٰ سطح کی عکاسی کرتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ اس طرح کے تعلقات ہمیشہ ترقی کی اچھی رفتار کو برقرار رکھیں گے۔
اس وقت ، چین چینی طرز کی جدیدیت کو بھرپور طریقے سے فروغ دے رہا ہے ، اور قازقستان بھی تیزی سے بڑھتا ہوا "نیا قازقستان” تعمیر کر رہا ہے۔ ایک نئے تاریخی نقطہ آغاز پر کھڑے ہو کر یہ وقت کا تقاضا ہے کہ دونوں ممالک مستقل جامع اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید فروغ دیں اور مشترکہ مستقبل کے حامل زیادہ بامعنیٰ اور متحرک چین قازقستان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے مل کر کام کریں۔ جیسا کہ قازق کہاوت ہے، "دوستی ایک لازوال خزانہ ہے”۔ چینی کہتے ہیں، "دوست بناؤ اور اپنے قول پر عمل کرو”۔
چین اور قازقستان کے تعلقات ایک نئے "سنہری 30 سال” میں داخل ہو گئے ہیں، مستقبل کے لئے ہدف طے کر دیا گیا ہے، اور راستہ واضح ہے. جدید کاری کے اپنے اپنے راستوں پر ، چین اور قازقستان "مستقل جامع اسٹریٹجک شراکت داروں” کی حیثیت سے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر آگے بڑھ رہے ہیں ، اور دونوں فریقوں کے مابین تعاون میں زبردست صلاحیت ہے اور یقینی طور پر بڑی کامیابیاں حاصل کریں گے ، اور عالمی امن اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لئے مزید کردار ادا کریں گے۔