افغانستان پرغیرقانونی یکطرفہ پابندیاں بند کی جائیں، چینی مندوب
اقوام متحدہ (ویب ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر قرارداد نمبر2763 منظور کی جس میں 1988 کی پابندیوں کی کمیٹی (طالبان پابندی کمیٹی) کے مانیٹرنگ گروپ کے اختیار میں 14 ماہ کی توسیع کردی گئی۔اتوار کے روز چینی میڈیا نے بتا یا کہ قرارداد کی منظوری کے بعد ایک وضاحتی بیان میں اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے کہا کہ قرارداد اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کی حمایت یا دیگر ممالک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
چین نے افغان حکام پر زور دیا ہے کہ وہ قرارداد کے تقاضوں پر عمل درآمد کریں، انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کو مضبوط کریں اور داعش، القاعدہ اور ای ٹی آئی ایم/ ٹی آئی پی سمیت تمام دہشت گرد قوتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ گینگ شوانگ نے کہا کہ قرارداد افغانستان کو معاشی اور انسانی چیلنجوں سے نمٹنے، بینکاری اور مالیاتی نظام کی بحالی اور افغان مرکزی بینک کے اثاثوں کو افغان عوام کے فائدے کے لیے استعمال کرنے میں مدد کی ضرورت کا اعادہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین متعلقہ ممالک پر زور دیتا ہے کہ وہ فوری اور غیر مشروط طور پر افغانستان کے منجمد اثاثوں کو مکمل طور پر واپس کریں، افغانستان پر غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں بند کریں اور لوگوں کے ذریعہ معاش کو بہتر بنانے کے لئے افغانستان کی کوششوں کی حمایت کریں۔
گینگ شوانگ نے اس بات پر زور دیا کہ قرارداد افغانستان میں جامع حکمرانی کی حمایت کا اعادہ کرتی ہے اور افغانستان میں خواتین اور نسلی اقلیتوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کرتی ہے۔ گینگ شوانگ نے کہا کہ قرارداد میں 1988 کی پابندیوں پر نظر ثانی کی ضرورت کا اعادہ کیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ سلامتی کونسل کی پابندیوں سے افغانستان میں امن اور استحکام کو فروغ دینے میں مدد ملنی چاہیے۔