بیجنگ (ویب ڈیسک) چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ورلڈ اکنامک فورم کا سالانہ اجلاس 20 سے 24 جنوری تک سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں چین کی جانب سے پیش کی گئیں تجاویز پر تبصرہ کرتے ہوئے شمالی اور شمال مشرقی چین کے لیے چین میں جرمن چیمبر آف کامرس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اویانگ لیوین نے کہا کہ وہ خاص طور پر تجارتی رکاوٹوں کے خلاف چین کے موقف کی حمایت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت، بیشتر جرمن کمپنیاں چین میں ترقی کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
ڈیووس فورم میں چین نے جامع اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینے، عالمی اقتصادی ترقی کے لئے نئی قوت محرکہ کو تشکیل دینے، مشترکہ طور پر حقیقی کثیر الجہتی کو برقرار رکھنے اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے چار تجاویز پیش کیں۔شرکاء نے مانا کہ یہ تجاویز جدت طرازی، ہم آہنگی، سبز ترقی اور اشتراک کے تصورات کی نمائندگی کرتی ہیں، جو تمام فریقوں کی مشترکہ ترقی کے مطالبات کے مطابق ہیں اور یہ انفرادی ممالک کی طرف سے تعمیر کردہ ” اسمال یارڈ اینڈ ہائی فینس ” پالیسی کے انسداد اور ممالک کے مابین ترقیاتی خلا کو کم کرنے میں بھی مدد دیں گی جس سے معاشی گلوبلائزیشن کے عمل کو بہتر بنا نے میں بھی مدد ملے گی ۔
چین نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دے گا ، سبز معاشی اور معاشرتی ترقی کو تیز کرے گا اور کھلے پن کو وسعت دینا جاری رکھتے ہوئے مزید غیر ملکی کاروباری اداروں کو چین میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے لئے خوش آمدید کہے گا ۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 2024 ء میں چین میں 59,080 نئے غیر ملکی کاروباری ادارے قائم ہوئے جو سال بہ سال 9.9 فیصد کا اضافہ تھا۔
جرمنی اور سنگاپور جیسی ترقی یافتہ معیشتوں کی جانب سے چین میں سرمایہ کاری میں اضافہ جاری رہا اور متعدد بین الاقوامی تنظیموں اور اداروں نے چین کی اقتصادی ترقی کے بارے میں اپنی پیش گوئیوں کو بڑھایا ہے۔ یہ سب چین کی اقتصادی ترقی کے امکانات پر دنیا کے تمام شعبوں کے اعتماد کی عکاسی ہے ۔ توقع ہے کہ نئے سال میں چین دنیا میں مزید استحکام اور ترقی پیدا کرے گا اور زیادہ ممالک ترقی کے مواقعوں میں شامل ہوں گے ۔