سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کرنیوالے سلوان مومیکا کو گولی مار کر قتل کر دیا گیا

0

اسٹاک ہوم (رپورٹ:زبیر حسین) سویڈن میں قرآن کی بے حرمتی کرنے والا اپنے انجام کو پہنچا، سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں بدھ کی رات 11 بجے مومیکا کو گھر میں گھس کر اس وقت گولی ماری گئی جب وہ ٹک ٹاک پر لائیو تھا۔

تفصیلات کے مطابق قرآن سوزی کے مرتکب 38 سالہ سلوان مومیکا کو اسٹاک ہوم میں گولی مار کر اس وقت ہلاک کیا گیا جب وہ ٹک ٹاک پر لائیو تھا، رات بھر اسٹاک ہوم کے علاقے سودر تیلیا میں پولیس کی بڑی کارروائی جاری رہی۔ مقامی میڈیا کے مطابق آج صبح 11 بجے مومیکا کو ایک مقدمے کا فیصلہ سنایا جانا تھا جس میں اس پر قرآن کی بے حرمتی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

کل رات 11 بجے کے قریب پولیس نے اسٹاک ہوم میں واقع ایک رہائشی عمارت میں گولی چلنے کی اطلاع پر فوری کارروائی کی۔ جائے واردات پر جب پولیس پہنچی تو وہاں سلوان مومیکا زخمی حالت میں پایا گیا اسے فوری ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی موت واقع ہوئی،چونکہ وہ ٹک ٹاک پر لائیو تھا تو موقع پر موجود کچھ واقعات کو سوشل میڈیا پر براہ راست نشر بھی ہوئے پولیس نے موقع پر پہنچ کر اس لائیو ٹرانسمیشن کو ختم کیا۔

سالوان مومیکا نے سویڈن کی نیٹو میں شمولیت کے عمل کے دوران بار بار قرآن سوزی کی جس کی وجہ سے مسلم ممالک میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے اور سویڈن ایک سفارتی بحران میں مبتلا ہوا۔

عراق میں مومیکا کو ہلاک کرنے پر دو ملین ڈالر کی انعامی رقم اور دو کلو سونے کا قرآن پیش کرنے کا اعلان بھی کیا گیا تھا۔ بغداد کی حکومت نے سویڈن سے اس کی حوالگی کا مطالبہ کیا تھا مگر اسے عراق نہیں بھیجا گیا۔

سالوان مومیکا نے 2018 میں سویڈن میں پناہ لی۔ 2023 میں ان کا عارضی رہائشی اجازت نامہ واپس لے لیا گیا اور انہوں نے ناروے میں پناہ کی درخواست دی، لیکن جلد ہی وہ دوبارہ سویڈن واپس آ گئے جہاں انہیں گزشتہ سال ایک سال کا رہائشی اجازت نامہ دیا گیا۔

مائیگریشن بورڈ نے ان کی وطن واپسی پر عراقی حکام کی طرف سے تشدد کے خطرے کی بنیاد پر انہیں پناہ دی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!