واقعہ کو کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی جدوجہد کو دبانے کیلئے استعمال نہ کیا جائے،صدر کشمیر کونسل سویڈن
اسٹاک ہوم (تارکین وطن نیوز) سردار تیمور عزیز کشمیری، صدر کشمیر کونسل سویڈن نے اپنے ایک بیان میں پہلگام میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ، جس میں 26 معصوم جانیں ضائع ہوئیں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب بھارت میں کسی اعلیٰ سطح کے بین الاقوامی دورے کے دوران ایسا واقعہ رونما ہوا ہو، سابق امریکی صدر بل کلنٹن کے دورہ کے وقت بھی ایسا ہی سانحہ پیش آیا تھا، جس میں 36 سکھ شہید ہوئے۔
خود بل کلنٹن نے اپنی کتاب میں لکھا کہ انہیں اس واقعے کا افسوس ہے اور یہ جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔اسی طرح، سعودی ولی عہد کے دورہ کے دوران اڑی حملہ ہوا اور اب جب امریکی نائب صدر بھارت کے سرکاری دورے پر ہیں تو یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ان تمام واقعات سے ایک مخصوص پیٹرن ظاہر ہوتا ہے، جو بھارتی ایجنسیوں کی سازش کی نشاندہی کرتا ہے۔،ہم سمجھتے ہیں کہ یہ اندرونی کارروائی ہے، جس کا مقصد پاکستان کو بدنام کرنا اور بھارتی انتخابات سے پہلے عوامی رائے کو گمراہ کرنا ہے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی، سندھ طاس معاہدے پر دی جانے والی دھمکیاں، میڈیا کے سوالات کا جواب نہ دینا اور اب تک کوئی ثبوت پیش نہ کرنا، یہ سب ایک خطرناک بیانیے کی عکاسی کرتے ہیں۔
یہاں تک کہ بھارتی پارلیمان میں اپوزیشن نے بھی سوال اٹھایا ہے کہ اگر بھارت کے پاس ثبوت ہیں تو انہیں سامنے لایا جائے، مگر تاحال کوئی ثبوت نہیں دیا گیا۔کشمیر کونسل سویڈن، پاکستان اور اس کی مسلح افواج اور حکومت پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔
ہم پاکستان کے اس مؤقف کی حمایت کرتے ہیں کہ وہ اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کا پورا حق رکھتا ہے۔ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس خطرناک رجحان کا نوٹس لے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ اس طرح کے واقعات کو عالمی رائے کو گمراہ کرنے یا کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی جدوجہد کو دبانے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔