ترکیہ کے صدر رجب طیب اورد گان کا کشمیر کے مسئلے پر حالیہ بیان خوش آئندہے، علی رضا سید

0

برسلز (حافظ اُنیب راشد) چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے جمہوریہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اورد گان کے کشمیر کے مسئلے پر حالیہ بیان کو خوش آئند قرار دیا ہے جس میں انہوں نے کشمیر کے پرامن حل میں ترکیہ کے تعمیری کردار ادا کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

واضح رہے کہ ترک صدر اورد گان نے پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ اپنی حالیہ گفتگو کے دوران نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالث کا کردار ادا کرنے میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضا سید نے اپنے ایک بیان میں صدراورد گان کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہےکہ مسئلہ کشمیر کا ایسا پرامن حل تلاش کیا جائے جو کشمیری عوام کی بھارتی تسلط سے آزادی اور دیرپا امن کی خواہشات کے مطابق ہو۔

علی رضا سید نے کہاکہ کشمیر کونسل ای یو کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے اور ترکی کے اصولی موقف کی تعریف کرتی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ مزید ممالک بھی مسئلہ کشمیر پر اسی طرح کا موقف اختیار کریںگے اور کشمیریوں کی امن و انصاف کی آرزو اور ان کے حق خودارادیت کی وکالت کریں گے تاکہ بھارت پر انسانی حقوق کی پامالیاں روکوانے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے دباؤ ڈالا جاسکے۔

چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہا کہ عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروائے جو کشمیری عوام کو حق خودارادیت دلوانے کی ضمانت دیتی ہیں۔ دہائیوں سے، مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارتی حکام کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ظلم و ستم کا سامنا ہے، جن میں غیرقانونی حراستیں، ماورائے عدالت قتل، اور بنیادی شہری آزادیوں پر پابندیاں شامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ دنیا کو کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔ ہم عالمی رہنماؤں، انسانی حقوق تنظیموں اور بین الاقوامی عالمی اداروں بشمول اقوام متحدہ، یورپی یونین اور او آئی سی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق کشمیر کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے فعال کردار ادا کریں۔ مسئلہ کشمیر کا ایک منصفانہ اور پرامن حل بین الاقوامی ثالثی، مکالمے، انسانی حقوق کے احترام، اور حق خودارادیت کے ذریعے ممکن ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!
[hcaptcha]