پاکستان سوشل سینٹر شارجہ، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا دوسرا گھر

1

1992 سے قائم یہ ادارہ اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات میں مصروف ہے

پاکستان کے کلچر کو فروغ دینے کے لیے پاکستان سوشل سینٹر شارجہ دن رات مصروف عمل ہے

غریب، نادار اور مستحقین کی امداد سارا سال جاری رہتی ہے

پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے صدر چودھری خالد حسین سے بات چیت

دبئی (طاہر منیر طاہر) دبئی کی جڑواں ریاست شارجہ میں پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے نام سے ایک فلاحی ادارہ 1992 سے کام کر رہا ہے، جو شارجہ اور جنوبی امارات میں پاکستانیوں کی پہچان ہے اور ان کی فلاح و بہبود کے لیے تین دہائیوں سےبرسر پیکار ہے۔

پاکستان سوشل سینٹر شارجہ ویسے تو 1992 سے بھی پہلے کا ہے لیکن اس کے باقاعدہ قیام کا سلسلہ 1992 میں سرکاری سطح پر رجسٹریشن اور منظوری کے بعد شروع ہوتا ہے۔ 1992 میں بلدیہ شارجہ اور منسٹری آف سوشل افیئرز ابو ظبی کی منظوری کے بعد پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کی مصروفیات کا آغاز ہوا، سینٹر کے پہلے صدور میں سعید میاں، چودھری صابر حسین، راجہ محمّد سرفرازاور چودھری ظفر اقبال شامل تھے۔

2013 سے اب تک یعنی گزشتہ 10 سال سے چودھری خالد حسین پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے مستقل صدر چلے آ رہے ہیں،مسلسل ایک دہائی تک کسی ادارہ کا صدر رہنا کوئی معمولی بات نہیں ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب صاحب کرسی سے ان کی کارکردگی پرلوگ مطمئن ہوں اور وہ عوام الناس کی بہتر طریقے سے خدمت کر رہے ہوں،چودھری خالد حسین کا پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کا مسلسل صدر رہنا اس بات کی دلیل ہے کے وہ شارجہ اور جنوبی امارت میں مقیم پاکستانیوں کی فلاح و بہبود اور خدمت میں کوشاں ہیں۔

پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کو پاکستان سے دور پاکستانیوں کا دوسرا گھر سمجھا جاتا ہے کیونکہ یہاں ہم وطنوں کی دلچسپی اور تفریح کے لیے مختلف النوع تقریبات اور پروگرامز پیش کیے جاتے ہیں، مختلف تقریبات کے ذریعے پاکستان کے کلچر کو فروغ دیا جاتا ہے اور رنگا رنگ تفریحی پروگرامز پیش کیے جاتے ہیں جس سے دیس سے دور پردیسیوں کو وطن سے دوری کا احساس نہیں ہوتا، گزشتہ دو سالوں میں 275 سے زائد پروگرام اور تقریبات منعقد کی گئیں جو ایک ریکارڈ ہے۔

سال بھرمختلف النوع تقریبات جاری رہتی ہیں،عیدین، 23 مارچ یوم پاکستان، 14 اگست یوم آزادی، 6 ستمبر یوم دفاع، شب برات، عید میلاد النبیؐ، 2 دسمبر کو امارات کا قومی دن، 25 دسمبر کو یوم قائد اعظم، استقبال رمضان، یوم مئی، خواتین کا عالمی دن اور دیگر تقریبات منائی جاتی ہیں جس میں امارات بھر سے پاکستانی شرکت کرتے ہیں۔سوشل سینٹر شارجہ میں جم،لائبریری،جوڈو کراٹے،بیڈمنٹن،ٹیبل ٹینس اور دیگر کھیلوں کی سہولیات بھی موجود ہیں۔

ایک ملاقات کے دوران چودھری خالد حسین نے بتایا کہ شارجہ اور اس کے ساتھ ملحقہ دیگر ریاستوں میں مقیم پاکستانیوں کی خدمات اور انہیں بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے پاکستان سوشل سینٹر شارجہ میں پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کی تجدید کی سہولت فارم کی گئی ہے جس سے بیشمار پاکستانی فائدہ اٹھا رہے ہیں، لوگوں کی خدمات کے لیے سینٹر کا عملہ سوموار سے ہفتہ تک روزانہ صبح 8 بجے سے ایک بجے اور شام 4 بجے سے 8 بجے تک دستیاب ہوتا ہے، عوام الناس کی سہولت کے لئے پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کی طرف سے یہ سہولت مفت فراہم کی جاتی ہے اور کوئی معا وضہ نہیں لیا جاتا۔

چودھری خالد حسین نے بتایا کہ قیدیوں کوان کے جرمانے ادا کر کے جیلوں سے چھڑوا کر ان کے گھر بھجوایا جاتا ہے، غریب، نادار اور مستحق لوگوں کو ہوائی سفر کے ون وے ٹکٹ بھی دیے جاتے ہیں، ماہ رمضان میں سینکڑوں مستحق لوگوں کو رمضان پیکج تقسیم کیے جاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ وہ یہ سب اپنی جیب اور ذاتی دوستوں کی مالی معاونت سے ادا کرتے ہیں، اس کے علاوہ مستحقین کے بچوں کے سکول کی فیسیں، علاج معالجہ کے بلوں کی ادائیگی، الیکٹریسٹی کے بلوں کی ادائیگی اور ہاؤس رینٹس وغیرہ بھی ادا کیے جاتے ہیں۔

سنگین مجبوریوں میں پھنسے پاکستانیوں کو مسائل کے بھنور سے نکال کربا عزت وطن رواں کر دیا جاتا ہے،پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے صدر چودھری خالد حسین نے کہا کہ تعلیمی میدان میں پاکستان یہاں بہت پیچھے ہے لہٰذا پاکستان کمیونٹی کے سرکردہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ مل جل کر یہاں پاکستانی تعلیمی ادارے قائم کریں۔

پاکستان سوشل سینٹر شارجہ کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے چودھری خالد حسین نے کہا کہ امداد کے حصول کے لیے اس وقت بھی سائلین کی بیشمار درخواستیں پڑی ہیں جن پر عمل در آمد ہونا ضروری ہے جس کے لئے پاکستانی کمیونٹی کے سر کردہ لوگوں کو ہمارا ساتھ دینا چاہیے اور عطیات دے کر اپنے غریب ، نادار اور مجبور پاکستانیوں کی مدد کرنی چاہیے، اس سلسلہ میں مزید معلومات کے لیے97165626633+پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

1 Comment
  1. Zia Rehman says

    Ma sha Allah nice to see you Khalid bhai mein Allah bless you.

Leave A Reply

Your email address will not be published.

error: Content is protected !!